اسلام آباد (صالح ظافر) بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی واپسی کے لیے ڈھاکہ نئی دہلی کو ایک یاددہانی خط بھیجے گا اگر بھارتی حکومت نے ایک دن قبل بھارتی حکومت کو بھیجے گئے سفارتی نوٹ کا جواب نہ دیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان محمد رفیق العالم نے کہا کہ ابھی تک ہمیں نئی دہلی سے کسی سرکاری چینل کے ذریعے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ ہم ان کے جواب کا انتظار کریں گے اور اگر ایک خاص مدت کے اندر کوئی جواب نہیں آیا تو ہم ایک یاد دہانی خط بھیجیں گے۔ پیر کو بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے نئی دہلی میں اپنے مشن کے ذریعے ایک سفارتی نوٹ بھیجا تھا جس میں بھارتی حکومت سے شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش میں عدالتی کارروائی کے لیے حوالے کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ سوالوں کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ حسینہ کو واپس لانے کے لیے ڈھاکہ کے اگلے اقدامات کا انحصار بھارت کے جواب پر ہوگا۔ انتظار کی مدت کے لیے کسی مخصوص ٹائم لائن کی نشاندہی کیے بغیر رفیق نے کہا کہ ہم ابھی اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی صورتحال کے بارے میں قیاس آرائی کرنا چاہتے ہیں۔ بھارتی میڈیا نے پیر کی شام کو خبر دی تھی کہ ملک کی وزارت خارجہ کو حوالگی کی درخواست سے متعلق بنگلہ دیش کا سفارتی نوٹ موصول ہوا ہے۔ تاہم بھارتی وزارت نےاس پر کوئی سرکاری تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ شیخ حسینہ کو 100 سے زائد مقدمات میں ملزم قرار دیا گیا ہے اور انہیں جولائی میں ہونے والی بغاوت کے دوران قتل، اجتماعی قتل اور انسانیت کے خلاف جرائم سمیت متعدد الزامات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے وہ 5 اگست کو بھارت فرار ہوگئی تھیں۔