تفہیم المسائل
سوال: میں نے اپنی بیوی کے بار بار طلاق کے مطالبے پر اسے تین طلاقیں دے دی ہیں، اب وہ مجھ سے مہر کا تقاضا کررہی ہے، کیا وہ شرعاً مہر کی رقم کا مطالبہ کرسکتی ہے ؟ ( اسلم ،کراچی)
جواب: مہر عورت کا شرعی حق ہے، جس کی ادائیگی شوہر پر لازم ہے ،اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ترجمہ:’’جن عورتوں سے (بذریعہ نکاح) تم فائدہ اٹھا چکے ہو، تو ان کا مقررہ مہر ادا کردو، (سورۂ نساء:24)‘‘۔
حدیث پاک میں ہے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ترجمہ:’’جو شخص نکاح کرے اور نیت یہ ہو کہ عورت کو مہر میں سے کچھ نہ دے گا، تو جس روز مرے گا ،زانی مرے گا،(المعجم الکبیر: 7302) ‘‘۔ یہ کلمات ِ مبارکہ زجر وتوبیخ اور وعید کے لیے ہیں اور اس بات کا مظہر ہیں کہ رشتۂ ازدواج میں مہر کی اہمیت کیا ہے۔
علّامہ نظام الدینؒ لکھتے ہیں: ترجمہ:’’مہر خواہ، مقررہ ہو یا مہر مثل، تین امور میں سے کسی ایک کے پائے جانے کی صورت میں مہر لازم ہوجاتا ہے : (۱) ازدواجی تعلق قائم ہونا ، خلوتِ صحیحہ اور زوجین میں سے کسی ایک کی موت ،(فتاویٰ عالمگیری ،جلد 1،ص: 303)‘‘۔
خَلوتِ صحیحہ سے مراد شوہر اور بیوی میں ایسی خَلوت (Privacy)کہ ازدواجی تعلق میں کوئی طبعی اور حسّی مانع نہ ہو۔ آپ کی سابق منکوحہ کا مہر آپ پر لازم ہے ، فوری ادائیگی کریں۔(واللہ اعلم بالصواب)
اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔
tafheem@janggroup.com.pk