اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )متعددسرکاری ملکیتی ادارے کھربوں روپے کے خسارہ کا شکار ہو گئے ہیں-
گذشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران وفاقی سرکاری ملکیتی اداروں کے نقصانات چار سو آٹھ ارب روپے سے تجاوز کرگئےجبکہ دوہزارچودہ سےلیکر اب تک سرکاری اداروں کےمجموعی نقصانات پانچ ہزارنو سو ارب روپے پر پہنچ گئے-
این ایچ اے 151 ارب نقصان کے ساتھ سرفہرست ہے گذشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں پندرہ سرکاری اداروں کا منافع پانچ سو آٹھ ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ نےسرکاری ملکیتی اداروں کی گذشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی رپورٹ جاری کردی-
رپورٹ کےمطابق جولائی سےدسمبر2023 کےدوران سرکاری ملکیتی اداروں نے مجموعی طور پر408 ارب روپے کا نقصان کیا،۔گذشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں این ایچ اے کانقصان سب سے زیادہ151 ارب30کروڑ روپے رہا جبکہ کیسکو 56 ارب 20 کروڑ، پی آئی اے51 ارب70 کروڑ اورپیسکو نے39 ارب روپے کا نقصان کیا-
اسی مدت کے دوران پاکستان ریلویز کا نقصان 23 ارب 60 کروڑ، سیپکو 20 ارب 90 کروڑ،پاکستان اسٹیل ملز 14 ارب 40 کروڑ، آئیسکو 12 ارب 10 کروڑ،پی ٹی سی ایل 7 ارب 70 کروڑ،پاکستان پوسٹ آفس 5 ارب 50 کروڑ اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کا نقصان 2 ارب 10 کروڑ روپے رہا-
رپورٹ کے مطابق 2014 سے لیکر اب تک سرکاری اداروں کے مجموعی نقصانات کا حجم 5 ہزار 900 ارب روپے پر پہنچ چکا ہے-وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ جولائی سے دسمبر2023 کے دوران 15سرکاری ملکیتی اداروں نےمنافع کیا جو510 ارب روپے رہاجو گذشتہ سال کے اسی مدت کےمقابلے میں 45 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔