کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کے نکات پر تجزیہ کاروں کی رائے کیا؟ کا جواب دیتے ہوئےتجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ فوج اپنے موقف پر اور عمران خان اپنے موقف پر قائم ہیں،مذاکرات کا عمل سبوتاژ ہوگا.
تجزیہ کارمحمل سرفرازنےکہا کہ پریس کانفرنس سیاسی تھی اور پیغام بھی سیاسی تھا،گولیوں سے جو اموات ہوئی ہیں اس پر تو سوال رہے گا، تجزیہ کاراعزاز سید نےکہا کہ ان پریس کانفرنسز کا ہماری اسٹیبلشمنٹ کو فائدے سے زیادہ نقصان ہورہا ہے، جب آپ سیاسی جواب دیں گے تو ارتعاش بھی ہوگا آپ پر تنقید بھی ہوگی،آپ کے بارے میں جو تاثر بنا ہوا ہے کہ پاکستان کا سسٹم آپ چلا رہے ہیں اس تاثر میں استحکام پیدا ہوگا،تجزیہ کارمظہر عباس نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مرکز تحریک انصاف تھی ،تحریک انصاف اور عمران خان پر سختیاں بڑھتی جارہی ہیں۔
تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ فتنہ الخوارج کو دوبارہ آباد کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔ فیصلہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان حکومت دونوں کا تھا۔پریس کانفرنس کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے۔9 مئی پر فوج کا بڑا سخت موقف ہے۔منصوبہ سازوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔