اسلام آباد( نمائندہ جنگ، صباح نیوز )وفاقی کابینہ نےدو اہم آرڈی ننس جاری کرنے کی منظوری دی ہے،بینکوں کے منافع پر بھاری ٹیکس نافذ، مدارس رجسٹریشن آرڈیننس جاری کرنیکی منظوری ،یہ منظوری وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین سے ٹی ٹی پی کی کارروائیاں روکے،وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2024 میں بینکنگ کمپنیز کے حوالے سے ترامیم کی منظوری دیدی ۔
مذکورہ آرڈیننس کے ذریعے بینکوں کے 70ارب روپے کے اضافی منافع پر ٹیکس وصولی متوقع ہے، انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے بینکوں کے منافع پر بھاری ٹیکس نافذ ہوگا،وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر سوسا ئٹیزرجسٹریشن ایکٹ 1860 میں ترامیم کی منظوری دے دی۔
ذ رائع کے مطا بق وفاقی کابینہ نے مولانا فضل الرحمٰن کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے مدارس رجسٹریشن سے متعلق آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری دی ہے، اس آرڈی ننس کے اجراء سے اتحاد تنظیمات مدراس دینیہ کا موقف تسلیم کرلیا گیا ، یہ مدارس اپنی رجسٹریشن وزارت تعلیم میں قائم ڈائریکٹوریٹ کے بجائے سوسا ئٹیز ایکٹ کے تحت کرانے کے خواہش مند ہیں۔
آرڈیننس کے تحت مدارس کی رجسٹریشن اب سوسائٹیز ایکٹ کے تحت ہوگی تاہم وزارت تعلیم کے تحت رجسٹریشن کے عمل کو بھی قانونی تحفظ دیا جا ئے گا، آرڈیننس میں صدر مملکت کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کو بھی دور کیا جا ئے گا
در یں اثنا ء وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی و موسمیاتی کوارڈینیشن کی سفارش پر کاربن مارکیٹ میں تجارت کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائینز،پشاور ہائیکورٹ کے احکامات اور وفاقی وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو انشورنس ٹریبیونل کے اضافیاختیارات تفویض کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
ادھر کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبا ز شریف نے افغا ن حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سےتحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کی کارروائیاں روکے، ایک طر ف تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اظہار جبکہ دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کھلی چھٹی اورافغانستان سے پاکستان پرحملے ،یہ دوعملی قبول نہیں۔