• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کے کالجز میں طالبات کے معاملات کو نمٹانے کے لیے مرد ملازمین کی تعیناتی روک دی گئی

کراچی(سید محمد عسکری اسٹاف رپورٹر) کراچی میں خواتین کے کالجز میں طالبات کے معاملات کو نمٹانے( Studets Dealing) کے لیے مرد ملازمین کی تعیناتی کو روک دیا گیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ ایس او پیز (SOPs) جاری کردی گئی ہیں۔ کراچی کے تمام خواتین کالجز میں پرنسپلز کو لکھے گئے مراسلے میں ریجنل ڈائریکٹوریٹ کالجز کراچی فقیر محمد لاکھو نے ایس او پیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ طالبات کے کچھ کالجوں میں خواتین ملازمین عملے کی کمی کے باعث طالبات کے معاملات کو نمبٹانے کے لیے مرد عملے کے ارکان کو تعینات کیا جاتا ہے۔ فقیر محمد لاکھو نے کہا کہ طالبات ڈیلنگ کاؤنٹر پر صرف خواتین عملے کو تعینات کیا جانا چاہیے تاہم خواتین سپرنٹنڈنٹس کی کمی کی صورت میں، سینئر کلرک، جونیئر کلرک، لیبارٹری کے عملے جیسے لیب سپروائزرز، سینئر لیب سپروائزر، اور لیب اسسٹنٹ کو دفتری عملے کے ساتھ تعینات کیا جا سکتا ہے۔ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ بات قابل عمل نہیں ہے تو، خواتین تدریسی عملہ کو دفتری عملے کے ساتھ گردش کی بنیاد پر عملے کی نگرانی کے لیے تعینات کیا جا سکتا ہے۔ خط میں پرنسپل ز کو ہدایت کی گئی ہے کہ کالجز میں طالبات کے لیے ایک آرام دہ اور سازگار ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ان ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے۔
اہم خبریں سے مزید