امریکی صدر جو بائیڈن نے منموہن سنگھ کو ایک ’سچا سیاست دان‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ’اہم پیش رفت کی ہے جو آنے والی نسلوں تک ہماری قوموں اور دنیا کو مضبوط کرتی رہے گی۔‘ سابق وزیر اعظم ٹیکنوکریٹ تھے، جنہیں اپنے پہلے دور میں معاشی ترقی کی نگرانی کرنے پر سراہا گیا تھا۔ منموہن سنگھ کا دوسرا دور بدعنوانی کے بڑے اسکینڈلز، سست شرح نمو اور افراط زر میں اضافے کے ساتھ ختم ہوا۔ سنگھ کی دوسری مدت کار میں غیر مقبولیت اور ایوان زیریں میں موجودہ اپوزیشن لیڈر نہرو گاندھی کے جانشین راہول گاندھی کی ناقص قیادت کی وجہ سے 2014 میں مودی کو پہلی زبردست کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ 1932 میں موجودہ پاکستان کے گاؤں ’گاہ‘ میں پیدا ہونے والے منموہن سنگھ نے معاشیات کی تعلیم حاصل کی، تاکہ وسیع ملک (بھارت) میں غربت کے خاتمے کا راستہ تلاش کیا جاسکے۔ انہوں نے کیمبرج سے معاشیات میں پہلی ڈگری حاصل کی ، اور آکسفورڈ سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی، دونوں عالمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ حاصل کی تھی۔