• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2024ء میں سائبر کرائم میں 70 فیصد اضافہ، اعداد و شمار جاری

کراچی (اسد ابن حسن) اعلی حکام کو ملک بھر کے سائبر کرائم سرکلز میں چار برس کے اعداد و شمار کی رپورٹ ارسال کر دی گئی ہے۔ رپورٹ 2020 سے 2024 تک کی ہے جس میں یہ تحریر کیا گیا ہے کہ 2024 میں سائبر کرائم سے ملحقہ جرائم میں 70 فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اعداد و شمار سے یہ بھی اندازہ ہوتا ہے کہ چار برس میں ناقص پیروی کی وجہ سے درج مقدمات میں سزاؤں کا تناسب نہ ہونے کے برابر رہا۔ رپورٹ میں تحریر کیا گیا ہے کہ مجموعی طور پر تمام سائبر کرائم سرکلز میں 207 تفتیشی افسران کام کر رہے ہیں۔ ان میں 8 ڈپٹی ڈائریکٹرز، 64 اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، 41 انسپیکٹرز اور 114 سب انسپیکٹرز شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2020 میں مجموعی طور پر 94 ہزار 757 درخواست موصول ہوئیں، ان میں سے 9 ہزار 116 انکوائریوں میں تبدیل، 604 مقدمات درج ہوئے، ملزمان کی تعداد 625 اور سزائیں صرف 20 افراد کو ہوئیں۔ 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ برس ایک لاکھ 40 ہزار 172 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 19 ہزار 19 انکوائریز میں تبدیل ہوئیں۔ 1185 مقدمات درج ہوئے۔ 1627 افراد ملزمان نامزد ہوئے۔ ملزمان کو سزاؤں کی تعداد صرف 31 رہی۔ سب سے قابل ذکر کارکردگی سائبر کرائم ملتان میں رہی اور وہاں درج مقدمات کی تعداد 201 رہی۔ کراچی سائبر کرائم سرکل میں 57 مقدمات درج ہوئے۔

ملک بھر سے سے مزید