• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میری موبائل ریچارج کی دکان ہے، ریچارج تقریباً 299، 249، 349 اس طرح سے ہوتے ہیں، اکثروبیش تر ہمارے پاس کھلّے پیسے نہیں ہوتے، جس وجہ سے کسٹمر سے 299 کے 300 اور 349 کے350 لے لیتے ہیں، اس طرح ایک روپیا زائد لینے کا کیا حکم ہے ؟

جواب: صورت مسئولہ میں جب کسٹمر کو ریچاج کی مد میں 299، یا 249 روپے مثلاً منتقل کیے جاتے ہیں، تو دکان دار کسٹمر سے اتنی ہی رقم لینے کا حق رکھتا ہے، اب اگر کسٹمر کا ایک روپیا بچتا ہے تو دکان دار کو چاہیے کہ وہ ایک روپیا کسٹمر کو واپس کردے، اور اگر دکان دار کے پاس کھلے پیسے موجود نہیں ہوتے تو 249 کے بجائے ممکن ہو تو پوری رقم یعنی 250 یا 300 کسٹمر کی طرف منتقل کردینی چاہیے۔ 

ایک روپیا کسٹمر کی اجازت کے بغیر رکھنا جائز نہیں ہے، البتہ اگر پیسے کھلّے نہ ہوں اور کسٹمر کو بتادیا جائے اور وہ اپنی رضامندی اور خوشی سے چھوڑ دے تو یہ جائز ہے۔ لیکن کسٹمر کو مجبور نہیں کرسکتا۔

نیز یہ بھی ممکن ہے کہ اگر دکان دار کے پاس کھلّے پیسے نہ ہوں تو جو کسٹمر کی رقم مثلاً ایک روپیا بنتا ہے، اس کے بدلے میں کوئی چیز مثلًا ٹافی وغیرہ خریدار کو دے دے۔

اقراء سے مزید