گریٹر مانچسٹر/ بولٹن( نمائندہ جنگ) برطانیہ کے مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری کاسلسلہ جاری ہے جبکہ ماحولیاتی ایجنسی نے ایک احتیاطی ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں عوام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر چوکس رہیں اور سیلابی ندیوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔ ایجنسی کے مطابق اضافی بارش اور برف کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے اتوار اور پیر کو دریا وں کے تیز بہاؤ کے باعث سیلابی ریلا آ سکتا ہے۔ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ جاری سیلاب کے اثرات انگلینڈ کے بعض علاقوں میں برقرار رہنے کا امکان ہے کیونکہ حال ہی میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے باعث دریا ندی نالے بپھرے ہوئے ہیں نئے سال کی مدت کے دوران دور دراز کا سفر کرنے والے افراد کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ دریاؤں کی موجودہ صورتحال سے بچیں اور اپنے سفر کی احتیاط سے منصوبہ بندی کریں کیونکہ اضافی بارش اور برف کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے اتوار اور پیر کو دریا وں کے تیز بہاؤ کے باعث سیلابی ریلہ آ سکتا ہے۔ گزشتہ ، روز 2 نومبر سے 11 فعال سیلاب کی وارننگز اور 44 فلڈ الرٹس موجود ہیں۔ ماحولیاتی ایجنسی کا تخمینہ ہے کہ 21,000 سے زیادہ املاک کی حفاظت کی گئی ہے، جب کہ کم از کم 47 جائیدادوں کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔مزید رپورٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔سیلاب کی وزیر ایما ہارڈی نے حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے ردعمل کا جائزہ لینے کے لیے ماحولیاتی ایجنسی کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ متاثرہ کمیونٹیز کو مناسب مدد ملے۔ماحولیاتی ایجنسی موسم کی پیشن گوئی اور دریا کی سطح پر متعلقہ اثرات کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔ تنظیم کی عوام کے لیے رہنمائی ان کے سیلاب کے خطرے کا اندازہ لگانا، سیلاب کی وارننگ کی مفت خدمات میں اندراج کرنا، اور بدلتی ہوئی صورتحال کے بارے میں باخبر رہنا ہے۔ ماحولیاتی ایجنسی میں فلڈ ڈیوٹی مینیجر بین لوکی نے کہا ہے کہ حالیہ وسیع پیمانے پر ہونے والی شدید بارشوں کی روشنی میں۔ انگلینڈ کے کچھ حصوں میں دریا کے معمولی سیلاب کے اثرات کا امکان ہے۔ مزید کافی بارشوں اور تیزی سے پگھلنے والی برف کی وجہ سے اتوار اور پیر کو چھوٹے دریا اور سطح آب کے سیلابی اثرات متوقع ہیں۔ ماحولیاتی ایجنسی کی ٹیمیں فیلڈ میں فعال طور پر مصروف ہیں، وہ سیلاب کے اثرات کو کم کرنے، سیلاب کی وارننگ جاری کرنے، اور ان واقعات سے متاثرہ کمیونٹیوں کی مدد کرنے میں مصروف ہیں _ ایجنسی مسافروں کو زیادہ احتیاط برتنے کا مشورہ دے رہی ہے اور سیلاب کے پانی میں سفر کرنے سے گریز کرنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے، کیونکہ 30 سینٹی میٹر بہتا ہوا پانی بھی گاڑی کو نقصان پہنچاسکتا ہے ۔ سیلاب کی وزیر ایما ہارڈی نے کہا ہے کہ ان کی تمام تر کوششیں کاوشیں ایسے کاروباری افراد اور کمیونٹیز کے ساتھ ہیں جو سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، خاص طور پر گریٹر مانچسٹر کے علاقے میں انہوں نے نے ماحولیاتی ایجنسی کے حکام سے ملاقات کی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ متاثرہ کمیونٹیز کو ضروری مدد مل رہی ہے۔ وہ عوامی تحفظ کو برقرار رکھنے میں ماحولیاتی ایجنسی اور ہنگامی خدمات کی طرف سے کئے جانے والے اہم کام کے لئے بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہیں۔انہوںنے کہا کہ _ حکومت ایک نئی فلڈ ریسیلینس ٹاسک فورس کے قیام کے ذریعے سیلاب سے بچاؤ کی تعمیر کو تیز کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے، جس کا مقصد افراد اور ان کے گھروں کے تحفظ کو بڑھانا ہے۔سیلاب کے ان واقعات سے حاصل ہونے والی بصیرتوں کو براہ راست نئی فلڈ ریسیلینس ٹاسک فورس کے آپریشنز میں شامل کیا جائے گا تاکہ سیلاب سے بچاؤ کی پیش قدمی کو تیز کیا جا سکے اور انتہائی موسمی حالات کے خلاف ملک کی لچک کو مضبوط کیا جا سکے۔