• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کی ایک اور یونیورسٹی مستقل وائس چانسلر سے محروم، تعداد 6 ہوگئی

کراچی(سید محمد عسکری) سندھ کی ایک اور یونیورسٹی منگل کو مستقل وائس چانسلر سے محروم ہو گئی ہے اس طرح سندھ میں میں مستقل وائس چانسلرز سے محروم جامعات کی تعداد 6ہوگی ہے۔ منگل کو سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری کی چار سالہ مدت مکمل ہو گئی تاہم ان کی مدت میں توسیع کو مسترد کردیا گیا مگر وہاں قائم مقام وی سی کا بھی تقرر نہیں کیا گیا۔ سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے لیے قائم مقام وائس چانسلر کے سلسلے میں ڈاکٹر فتح محمد مری سمیت دو سینئرز پروفیسر کے نام بھیجے جا چکے ہیں۔ اس وقت سندھ کی جو جامعات مستقل وائس چانسلرز سے محروم ہیں ان میں شیخ ایاز یونیورسٹی شکار پور، لاڑکانہ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف صوفی ازم بھٹ شاہ، بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری، شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء اور زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام شامل ہیں جب کہ رواں مہینے 22 جنوری کو جامعہ سندھ کے وائس چانسلر ڈاکٹر صدیق کلہوڑو کی بھی چار سالہ مدت مکمل ہوجائے گی ان کی مدت میں توسیع کی سمری وزیر اعلی سندھ نے مسترد کردی تھی۔ اور اب کسی بھی وائس چانسلر کو براہ راست دوسری مدت نہیں دی جائے گی اور اسے دوسری مدت کیلئے دوبارہ امیدوار بننا پڑے گا اور سرچ کمیٹی سے رجوع کرنا پڑے گا۔ زمہ دار زرائع نے بتایا ہے کہ سندھ کی جامعات میں بیوروکریٹ وائس چانسلر مقرر کرنے کے لیے وائس چانسلر کے اشتہارات روک دیئے گئے ہیں۔ اب کابینہ کے فیصلے کی کے بعد جامعات میں بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تقرری کی راہ کو قانونی بنانے کے لیے محکمہ قانون سے مشاورت کی جائے گی اور پھر سندھ اسمبلی سے جامعات کے ایکٹ میں ترمیم کے بعد وائس چانسلر کی تقرری کیلئے اشتہار دیا جائے گا۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر ڈاکٹر محسن علی نے کہا کہ نان پی ایچ ڈی اور بیوروکریٹ وائس چانسلر کسی بھی قیمت پر قبول نہیں ہم اس کی سخت مخالفت کریں گے اس حوالے سے سندھ بھر کی جامعات کے اساتذہ کے ساتھ احتجاجی پروگرام ترتیب دیا جارہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید