کوئٹہ (آن لائن) آل پاکستان لائرز ایکشن کمیٹی جو سینئر وکلا اور قانونی پیشے کے کلیدی شراکت داروں کی اجتماعی آواز کی نمائندگی کرتی ہے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں کے عمل کو فوری طور پر روکاجائے۔جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی آئینی حیثیت خود سنگین آئینی جائزے کے تحت ہے کیونکہ 26ویں آئینی ترمیم جو عدالتی آزادی کے ڈھانچے میں بنیادی تبدیلیاں کرتی ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کی جا رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں عدالتی تقرریوں کا عمل جاری رکھنا نہ صرف عدلیہ کے تقدس کو متاثر کرے گا بلکہ اس کے تقرر شدہ افراد کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان ڈالے گا۔ماضی میںجے سی پی نے اصولی رویہ اپنایا تھا اور تقرریوں کو اس وقت تک موخرکر دیا تھا جب تک تقرری کے عمل سے متعلق قوانین مرتب نہ کئے گئے۔ ایکشن کمیٹی کا اصرار ہے کہ موجودہ صورت حال میں بھی یہی اصول اپنانا ضروری ہے کیونکہ 26ویں ترمیم کے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس متنازعہ ماحول میں تقرریوں کی اجازت دینا عوام کے اعتماد کو مجروح کر سکتا ہے۔