لندن (پی اے)پارکنگ کے نجی اداروں کا کہناہے کہ وہ اب 5منٹ کی پارکنگ کے قواعد وضوابط اپڈیٹ کریں گے،اس سیکٹر کی نمائندگی کرنے والے 2 اداروں نے اعلان کیاہے کہ انھوں نے ایک قواعد وضوابط پر نظر ثانی کیلئے ایک پینل تشکیل دیا ہے جو پارکنگ میں داخل ہونے والے لوگوں کی جانب سے فوری ادائیگی کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرے گا۔ برطانوی پارکنگ ایسوسی ایشن (BPA) اور انٹرنیشنل پارکنگ کمیونٹی (IPC) کاکہناہے کہ پینل ٹیکنالوجی میں ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے کوڈ میں اپ ڈیٹس کو بہتر بنائے گا۔ پچھلے سال نومبر میں، بی بی سی نے رپورٹ کیا تھا کہ روزی ہڈسن کو جوبار بار ڈربی میں کار پارک میں داخل ہونے کے بعد موبائل فون سگنل کی خرابی کی وجہ سے 5 منٹ سے زیادہ وقت تک ادائیگی نہیں کر پائی تھی ایک نجی پارکنگ کمپنی 1,906 پاؤنڈ کے جرمانے کے لیے عدالت میں لے گئی ۔ نجی پارکنگ کمپنیاں گمراہ کن اور الجھن پیدا کرنے والے سائن بورڈز، جارحانہ قرض کی وصولی اور غیر معقول فیسوں کے لیے ملامت کا نشانہ بنائی جا چکی ہیں۔ نومبر میں یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ میں ڈرائیورز پر نجی کمپنیوں کی جانب سے اوسطاً 41,000 سے زیادہ پارکنگ ٹکٹ روزانہ جاری کیے جا رہے ہیں۔ جولائی اور ستمبر 2024 کے درمیان تقریباً 3.8 ملین ٹکٹ جاری کیے گئے، جیسا کہ پی اے نیوز ایجنسی اور موٹرنگ ریسرچ چیریٹی RAC فاؤنڈیشن کے تجزیے میں حکومت کے ڈیٹا سے سامنے آیا۔ ہر ٹکٹ کی قیمت 100 پاؤنڈ تک ہو سکتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ ڈرائیورز کو روزانہ تقریباً 4.1 ملین پونڈ تک کا اضافی خرچ برداشت کرناپڑ سکتا ہے۔ مارچ 2019 میں کنزرویٹو حکومت کے تحت ایک بل کی توثیق کی گئی تھی جس میں نجی پارکنگ کمپنیوں کے لیے کوڈ متعارف کرانے کی اجازت دی گئی ہے،۔ یہ بل جون 2022 میں پارکنگ کمپنیوں کی جانب سے عدالت میں چیلنج کئے جانے کے بعد واپس لے لیا گیاتھا۔ اس کوڈ میں زیادہ تر پارکنگ جرمانوں پر ٹکٹوں کی حد کو 50 پاؤنڈ تک کم کرنا، ایک منصفانہ اپیل سسٹم بنانا، اور ٹکٹوں پر جارحانہ زبان کے استعمال پر پابندی لگانا شامل تھا۔ جون میں، بی پی اے اور آئی پی سی نے اپنے اپنے عمل کا کوڈ شائع کیا، جس کی نگرانی نئے پینل کے ذریعے کی جائے گی۔ آئی پی سی کے چیف ایگزیکٹو ول ہرلی نے کہا کہ پینل کی تشکیل سے ظاہر ہوتا ہے کہ صنعت ہمارے شعبے کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہم جو قیمتی سروس فراہم کرتے ہیں اس سے یہ یقینی بنتا ہے کہ زیادہ تر افراد کو جہاں اور جب ضرورت ہو پارکنگ کی جگہ مل سکے۔ بی پی اے کے چیف ایگزیکٹو اینڈریو پیسٹر نے کہا کہ ہم یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ نہ صرف ہم معیار کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ ہیں بلکہ جب مسائل پیدا ہوں تو عمل کے کوڈ میں فیصلہ کن تبدیلیاں بھی لا رہے ہیں۔5 منٹ کے اصول کے بارے میں،ان تنظیموں نے زور دیا کہ بہت سے پارکنگ لاٹس میں انٹری پر یعنی داخل ہوتے ہی ادائیگی کی جاتی ہے، اور یہ اہم ہے کہ ڈرائیور آویزاںسائن کو پڑھیں اور اس کے مطابق ہدایات پر عمل کریں۔ آر اے سی کے سینئر پالیسی آفیسر روڈ ڈینس نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پارکنگ کی نجی صنعت کوصرف چند ماہ بعد ہی اپنے اپنے کوڈ کا جائزہ لینے کی ضرورت پیش آ رہی ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ڈرائیوروں کے مفادات کے مطابق نہیں ہے۔یہ ایک اور وجہ ہے جس سے ظاہرہوتاہے کہ طویل عرصے سے زیر التوا سرکاری پرائیویٹ پارکنگ کوڈ آف پریکٹس کی جو 5سال پہلے قانون بن گیا تھابہت ضرورت ہے،۔ ہمیں ڈر ہے کہ اس کے بغیر، نجی کار پارکنگ کا استعمال کرنے والے ڈرائیوروں کی حالت بدتر ہوتی رہے گی۔