کوئٹہ(پ ر)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان بہادر خان کاکڑ نے ژوب میں احباب کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے کالجز و جامعات میں طلبہ کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی آمریت ہے ، تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کو جمہوری اقدار اور طلبہ کے بنیادی حقوق پر کاری ضرب سمجھتے ہیں ہے، یہ پابندی نہ صرف طلبہ کی آزادی اظہار اور تنظیم سازی کے حق کی نفی بلکہ انہیں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے سے بھی محروم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ طلبہ تنظیمیں ہر جمہوری معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں، جہاں نوجوان قیادت پروان چڑھتی ہے اور وہ اپنے مسائل کو موثر انداز میں اجاگر کر سکتے ہیں۔ بلوچستان جیسے پسماندہ علاقے میں جہاں نوجوانوں کے لئے ترقی کے مواقع محدود ہیں، اس قسم کی پابندیاں ان کے مستقبل کے لئے مزید مشکلات پیدا کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ طلبہ تنظیموں پر پابندی نہ صرف ان کے سیاسی شعور کو دبانے کی کوشش ہے بلکہ تعلیمی اداروں میں مکالمے اور مباحثے کے کلچر کو بھی ختم کر رہی ہے۔حکومت اور تعلیمی انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ وہ طلبہ کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کو فوری طور پر ختم کرے اور انہیں تعلیمی اداروں میں جمہوری انداز میں اپنی تنظیم سازی اور مسائل کے حل کے لئے آواز بلند کرنے کا موقع فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر پابندی ختم نہ کی گئی تو احتجاجی لائحہ عمل اپنائینگے۔