کوئٹہ (پ ر) طلباء تنظیموں کا نمائندہ اجلاس پشتونخواایس او کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پشتونخواایس او کے زونل سیکرٹری اطلاعات وحدت خان کی صدارت میں ہوا جس میں تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں کی موجودگی اور فعالیت پر حکومت کی جانب سے پابندی کے نوٹیفکیشن کو اتفاق رائے سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی آئین کے مطابق یہ نوٹیفکیشن کسی صورت قابل قبول نہیں اور ملکی آئین کے بنیادی حقوق کے مطابق ہر شعبہ زندگی کے عوام کو اظہار رائے کرنے، تنظیم بنانے اور اپنے بنیادی حقوق کے حصول کیلئے پرامن جدوجہد کا حق دیتا ہے، جبکہ تعلیمی اداروں میں طلباء کی سیاسی و سماجی فعالیت ایک نرسری کا درجہ رکھتی ہے اور عدالتی فیصلے کے مطابق تعلیمی اداروں میں یونین سازی طلباء کا بنیادی حق ہے۔ بیان میں حکومت کے نوٹیفکیشن کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ 17 جنوری کو پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے تحفظات کا اظہار کرینگے اور اس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے فیصلے کئے جائینگے۔ اجلاس میں پشتون ایس ایف کی مرکزی کمیٹی کےرکن ندارحمٰن، جمعیت طلباء اسلام کے صوبائی کنوینر حکمت اللہ، نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے وکیل خان، پشتونخواایس او کے بایزیدآغا، زوہیب کبزئی، حلیم بریال، حبیب شیرانی، جمعیت طلباء اسلام اصلاحی کے مرکزی صدر حافظ سید نور، مظلوم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صوبائی آرگنائزر نجیب اللہ نے شرکت کی۔