• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ، جیلوں کے اندر ڈرون کے ذریعے ترسیل قومی سلامتی کیلئے خطرہ

لندن (اے ایف پی)جیل کے نگراں ادارے نے گزشتہ روز خبردار کیا کہ برطانیہ میں منظم جرائم پیشہ گروہ جیلوں کے اندر قیدیوں کو منشیات اور ہتھیار پہنچانے کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہے ہیں، جس سے قومی سلامتی کو خطرہ ہے۔ گزشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق،جیلوں کے چیف انسپکٹر چارلی ٹیلر نے شمال مغربی انگلینڈ میں مانچسٹر جیل اور مغربی انگلینڈ میں لانگ لارٹن جیل کے معائنے کے بعد کہا کہ یہ گروہ انتہائی خطرناک قیدیوں کو رکھنے والی جیلوں میں ممنوعہ اشیاء پہنچانے کے قابل ہیں۔چارلی ٹیلر نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے لیے خطرے سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے عملے، قیدیوں اور بالآخر عوام کی حفاظت پر سنجیدگی سے سمجھوتہ کیا گیا ہے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ مانچسٹر کی جیل میں منشیات کی تباہ کن سطح موجود تھی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ کی حکومت اور پولیس نے دو جیلوں پر فضائی حدود کو کنٹرول کرنا چھوڑ دیا ہے۔چارلی ٹیلر نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ پولیس اور جیل سروس نے مؤثر طور پر دو ہائی سکیورٹی جیلوں کی فضائی حدود کو منظم جرائم کے گروہوں کے حوالے کر دیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مانچسٹر جیل میں منشیات، ہتھیاروں، موبائل ٹیلی فونز، اور یہاں تک کہ ڈرون کے ذریعے سیل کی کھڑکیوں تک کھانے پہنچانے والے ڈرونز ایک سنگین مسئلہ ہے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال جیل میں تقریباً 220 ڈرون دیکھے گئے ، جو انگلینڈ اور ویلز کی تمام جیلوں میں اب تک سب سے زیادہ تعدادہے۔چارلی ٹیلر نے بی بی سی کو بتایا کہ ڈرون پر چھپوئے ہوئے چاقو حقیقتاََاندر آ رہے ہیں، جن کا وزن تین پاؤنڈ (1.3 کلو) تک ہوتا ہے، کچھ قیدیوں نے خوفناک زومبی چاقوؤں کی ترسیل کا اہتمام کیا تھا، جو سیرٹیڈ کناروں کے ساتھ لمبے بلیڈ کے لیےمعروف ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید