• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سزا کے عدالتی فیصلے میں جج کے ساتھ ساتھ علیمہ کی دعا بھی قبول

اسلام آباد (فاروق اقدس) سزا کے عدالتی فیصلے میں جج کے ساتھ ساتھ علیمہ کی دعا بھی قبول ہوگئی ،جمعرات کو اڈیالہ جیل کے باہر موجود میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا تھا کہ میں دعا کرتی ہوں کہ کل عمران خان کو سزا ہوجائے،۔ جمعہ کو جب احتساب عدالت نے سزا سنائی تو ملکی و غیر ملکی میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے میمز، سکیچز اور ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا۔ ہرچند کہ علیمہ خان جو اس وقت اپنے بھائی کی رہائی کیلئے پوری طرح سیاست میں سرگرم عمل ہیں اور قانونی اور عدالتی محاذ پر ان کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں پھر کوئی بہن اپنے بھائی کیلئے ایسی ’’دعائیہ خواہش‘‘ کیسے کرسکتی ہے۔ یقیناً علیمہ خان کے یہ ریمارکس افسردگی اور رنجیدگی کے ساتھ ساتھ اس فرسٹیشن کا بھی نتیجہ ہوں گے جو ان کی نظر میں ان کے بھائی کی اس سزا اور ان کے ساتھ روا رکھے جانے والا سلوک ہے کہ انہیں چودہ سال کی سزا سنائی گئی۔ اس تناظر میں ان کی اس دیرینہ خواہش کا لفظوں کے مفہوم میں من وعن مقصد ہرگز نہیں لیا جاسکتا لیکن سوشل میڈیا کا کیا کیجئے جہاں پر ایسی تحریریں بھی نظر آرہی ہیں کہ ’’ عدالتی فیصلے میں ججوں کے ساتھ ساتھ علیمہ خان کی دعائیں بھی قبول ہوگئیں۔

اہم خبریں سے مزید