اسلام آباد (نمائندہ جنگ)قائمہ کمیٹی مواصلات کو حیدرآباد تا سکھر موٹروے پر تفصیلی بریفنگ،منصوبے کی پی ایس ڈی پی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت لاگت کا جائزہ لیا گیا،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین سینیٹر پرویز رشید کی زیر صدارت ہوا، جس میں حیدرآباد تا سکھر موٹروے (306کلومیٹر) ایم 6 پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں منصوبے کی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت لاگت کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین این ایچ اے نے کو اجلاس کو بتایا کہ اگر یہ منصوبہ (پی ایس ڈی پی) کے تحت مکمل کیا جائے تو اس کی نظرثانی شدہ لاگت تقریباً 355 ارب روپے ہوگی جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اس منصوبے کی لاگت 399 ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے تاہم 2022 میں منصوبے کی لاگت 308.194 ارب روپے تھی۔ اجلاس میں این-5 اور این -55 کی ٹریفک کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی ممکنہ منتقلی پر گفتگو کی گئی۔ حکام نے بتایا کہ چونکہ انڈس ہائی وے کا فاصلہ موٹروے کے مقابلے میں تقریباً 264 کلومیٹر کم ہے اس لئے مال بردار گاڑیاں انڈس ہائی وے کو ترجیح دیتی ہیں۔ مزید برآں کمیٹی کو این ایچ اے کے زیر تکمیل پی ایس ڈی پی منصوبوں کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔