اسلام آباد( مہتاب حیدر، تنویر ہاشمی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کے سالانہ ٹیرف کےلیے ری بیسنگ کا یکم جنوری سے تعین کرنے کی منظوری دیدی، پاور ڈویژن نےسالانہ ری بیسنگ کے وقت کو مقرر کرنے کی سمری پیش کی ، نیپرا کےلیے پالیسی گائیڈ لائنز جاری کرنے کی منظوری دی گئی تاکہ قانونی و ریگولیٹری فریم ورک میں ترمیم کےذریعے سالانہ ٹیرف کا تعین کیا جائے ، ای سی سی نے ہدایت کی کہ ری بیسنگ سالانہ بنیادوں پر ہر سال کرنے کی ہدایت کی ہے اور اس کا اطلاق یکم جنوری 2025سے ہوگا، پاور ڈویژن سے کہا گیا ہے کہ پالیسی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کےلیے نیپر ا کو ہدایت کی جائےکابینہ کمیٹی کااجلاس وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں بجلی کی بیس لائن ٹیرف کو جولائی کی بجائے جنوری میں کرنے کی منظوری دی گئی، اس کا مقصد بجلی کی قیمتوں میں کمی ہے ،اس وقت بجلی کی بیس ٹیرف 35 روپے 50 پیسے ہے ، جس میں کمی کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق ای سی سی نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے بجلی ٹیرف کے تعین کیلئے سالانہ ری بیسنگ کی سمری منظور کی،پاورڈویژن پالیسی گائیڈ لائنز پرعمل درآمد کیلئے نیپرا سے رجوع کرے گی۔ای سی سی نے تیار شدہ فلیٹ سٹیل مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں توسیع کی بھی منظوری دی ، ای سی سی نے ٹیرف پالیسی بورڈکی سفارشات کے مطابق آئرن اور سٹیل کی فلیٹ مصنوعات پر ڈیوٹی میں توسیع کی 31 مارچ 2025 تک منظوری دے دی ، تاہم ای سی سی نے کہا کہ مزید توسیع نہیں دی جائے گی ، ای سی سی نے وزارت بحری امور کی تجویز پر گوادر بندرگاہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سہولت کےلیے بنک گارنٹی واپس لینے کی بھی منظوری دے دی ، ای سی سی نے 7اکتوبر 2023کو ڈائی امونییم فاسفیٹ کی درآمد پر بنک گارنٹی کی جگہ انشورنس گارنٹی دینے کی منظوری دی ، ای سی سی میں وزارت اوورسیز پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی نے ای او بی آئی کے لیے مالی سال 2024-25کے بجٹ تجاویز اور مالی سال 2023-24کےلیے نظر ثانی شدہ تخمینوں کی سمری پیش کی ، ای سی سی نے ای او بی آئی اور وزارت اوورسیز کےلیے بجٹ تجاویز تاخیر سے جمع کرنے پر اظہار ناپسندیدگی کیا اور مالی سال 2023-24کے لیے بجٹ تجویز کی مشکل سے منظوری دی اور مالی سال 2023-24کے نظر ثانی شدہ تخمینوں کی منظوری نہیں دی ،ای سی سی نے ای او بی آئی کے آڈٹ میں تاخیر پر بھی تحفظات کا اظہار کیا جو کہ 2019کے بعد سے نہیں ہوا، ای سی سی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آڈٹ میں تاخیر کی تفصیلی تحقیقات کی جائے ماور ایک ہفتہ کے اندر اس حوالے سے رپورٹ ای سی سی میں جمع کرائی جائے، وفاقی وزیر خزانہ نے ای سی سی کے تمام فیصلوں پر شفاف اور موثر عملدرآمد کی ہدایت کی ،ای سی سی میں مختلف وزارتوں کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹس جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیشنل فوڈ سیفٹی پلانٹ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے فنڈز کی بھی منظوری دی، اتھارٹی کے قیام کیلئے 91 کروڑ روپے کی گرانٹ کی تکنیکی گرانٹ منظور کی گئی۔پاکستان سٹیل ملز کےملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 93 کروڑکی گرانٹ بھی منظور کی گئی، یہ فنڈزپہلے سے منظورشدہ 3.5 ارب روپے میں سے فراہم کیے جائیں گے، وزارت خارجہ کیلئے 9 کروڑ روپے سے زیادہ کی تکنیکی گرانٹ منظور ہوئی اور یہ رقم پی اے ایف اورپی آئی اے کو آپریشنل استعدادکاربڑھانے کیلئے دی جائے گی۔ ایف سی نارتھ کی آپریشنل ضروریات کیلئے 94 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ منظور کی گئی اور گوادر بندرگارہ کے ذریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو حاصل بینک گارنٹی واپس لینے کی بھی منظوری دی گئی۔