پشاور (گلزار محمد خان)خیبرپختونخوا حکومت نے نگران دور میں مختلف سرکاری محکموں میں بھرتی ہونیوالے16ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنیکا فیصلہ کرتے ہوئے قانونی مسودہ تیار کرلیا ہے ، مجوزہ بل کی اسمبلی سے منظوری کے بعد متعلقہ محکمے نوٹیفکیشن کے ذریعے اپنے ملازمین کو ہٹائیں گے جبکہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6رکنی کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس میں ایڈوکیٹ جنرل ، محکمہ قانون ،خزانہ اور محکمہ انتظامیہ سمیت متعلقہ سیکرٹریز شامل ہوں گے جو اس حوالے سے کسی قسم کی ممکنہ پیچیدگی کا جائزہ لے گی ۔ متعدد محکموں میں حکموں میں 8ہزاربھرتیوں کی نشاند ہی کی گئی ہے،پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت نے نگران دور حکومت میں بھرتی ہونیوالے سرکاری ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد صوبائی کابینہ نے باقاعدہ فیصلے کی منظوری دیتے ہوئے وزیر قانون کو تمام محکموں سے بھرتیوں کی تفصیلات جمع کرنے کی ذمہ داری تفویض کی تھی، ذرائع کے مطابق محکمہ پولیس اور صحت سمیت مختلف محکموں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات میں 8 ہزار تک بھرتیوں کی نشاندہی ہوئی ہے جس کے بعد صوبائی حکومت نے ان ملازمین کو فوری طور پر ہٹانے کیلئے قانونی مسودہ تیار کرلیا ہے جو جمعہ کے روز اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھا تاہم تحریک انصاف ارکان کے احتجاج کے پیش نظر حکومت کی درخواست پر سپیکر نے معمول کا ایجنڈا معطل کیا ، ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کیلئے تیار کردہ بل کو خیبرپختونخوا ملازمین کو نوکری سے ہٹانے کا بل 2025 کا نام دیا گیا ہے ، بل کے مطابق نگران حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے ملازمین کو نوکری سے ہٹایا جائیگا ، بل کی منظوری کے بعد متعلقہ ادارے اور محکمے ملازمین کو فارغ کرنیکا نوٹیفیکیشن جاری کریں گے ، بل میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں ایک 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائیگی جس میں ایڈوکیٹ جنرل ، محکمہ قانون ،خزانہ اور محکمہ انتظامیہ سمیت متعلقہ سیکرٹریز شامل ہوں گے جو اس حوالے سے کسی قسم کی ممکنہ پیچیدگی کا جائزہ لے ۔