کاٹلنگ (نمائندہ جنگ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی پالیسی میں تضاد کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت پہلے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی حکومت سے مذاکرات کی سخت مخالف تھی، مگر اب اسی حکومت کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے ۔ پی ٹی آئی کے اندر مذاکرات کے حوالے سے اختلافات ہیں، پی ٹی آئی نے پہلے عوام کو گمراہ کیا وہ اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات کریگی، مگر بعد میں خود انہیں سمجھ آ گئی کہ حکومت سے بات کیے بغیر کوئی راستہ نہیں،دعاگو ہوں مذاکرات کامیاب ہوں، کرم میں امن و امان صوبائی حکومت کی ذمہ داری لیکن حکومت کہیں نظر نہیں آ رہی، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے عوام کو گمراہ کیا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات کرے گی، مگر بعد میں خود انہیں سمجھ آ گئی کہ حکومت سے بات کیے بغیر کوئی راستہ نہیں۔ دعاگو ہوں کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار کاٹلنگ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے خیبر پختونخوا میں حکومتی بدحالی پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر انصاف کی نظر سے دیکھا جائے تو صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کرم میں امن و امان قائم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔