کراچی (عبدالماجد بھٹی) پاکستان میں مارشل آرٹس کو متعارف کرانے والے اشرف طائی شدید علیل ہیں۔
انہوں نے نصف صدی تک مارشل آرٹ کے کھیل میں ملک و قوم کا نام روشن کیا، وہ آج کل مالی مشکلات کا شکار ہیں، مالی پریشانیوں کی وجہ سے کراچی کے سرکاری اسپتال میں حکومتی سرپرستی کے منتظر ہیں، عارضہ قلب اور کڈنی کے مرض میں مبتلا اور آئی سی یو میں ہیں جہاں ان کی انیجو گرافی ہونا ہے۔
ان کی اہلیہ سیدہ ثمینہ شاہ کا کہنا ہے کہ مالی مشکلات کی وجہ سے وہ مہنگا علاج کرانے کی پوزیشن میں نہیں، آمدنی اتنی نہیں ہے کہ اپنا گزر بسر کر سکیں، مکان کا کرایہ ادا کر سکیں۔
تفصیلات کے مطابق 1970ء کے اوئل میں جب ہالی ووڈ فلموں میں بروس لی نے اچانک نوجوانوں کو اپنے منفرد انداز اور نن چکو سے سحر میں مبتلا کر دیا اسی دوران برما سے پاکستان آنے والے اشرف طائی نے پاکستان میں مارشل آرٹس کو متعارف کرایا اور دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے، انہوں نے کئی بین الا قوامی مقابلوں میں شر کت کی۔
1990ء کی دہائی میں اشرف طائی کو ایک سیاسی جماعت کے کچھ لڑکوں نے اغواء کیا اور 50 کروڑ تاوان نہ دینے پر ان کی پنڈلیوں کو ڈرل کیا گیا، ایک آپریشن میں بازیاب ہونے کے بعد وہ امریکا میں زیرِ علاج رہے جس سے ان کی صحت بری طرح متاثر ہوئی۔
ان دنوں گرینڈ ماسٹر اشرف طائی شدید علیل ہیں اور مالی پریشانیوں کی وجہ سے کراچی کے سرکاری اسپتال میں حکومتی سر پرستی کے منتظر ہیں، وہ اس وقت عارضۂ قلب اور کڈنی کے مرض میں مبتلا ہیں، وہ آئی سی یو میں ہیں جہاں ان کی انیجو گرافی ہونا ہے۔
گزشتہ دنوں دل کی شدید تکلیف کے بعد انہیں کارڈیو میں داخل کیا گیا ہے اور ڈاکٹروں نے اسٹنٹ ڈالنے کا مشورہ دیا ہوا ہے۔
اشرف طائی کے شاگردوں کی مدد کی وجہ سے وہ جنرل وارڈ سے پرائیویٹ وارڈ منتقل ہو گئے تھے، تاہم اب آئی سی یو میں داخل ہیں۔
اشرف طائی کے ملک میں لاکھوں شاگرد ہیں لیکن وہ ان دنوں مالی پریشانیوں میں گھرے ہوئے ہیں۔
ایم اے جناح روڈ پر طائی کراٹے سینٹر سے اتنی آمدنی نہیں ہے کہ وہ اپنا گزر بسر کر سکیں اور مکان کا کرایہ ادا کر سکیں، سینٹر بھی کرائے کی جگہ پر ہے۔
اشرف طائی کی اہلیہ سیدہ ثمینہ شاہ نے جنگ کو بتایا کہ ایم اے جناح روڈ پر گرین لائن منصوبے کی وجہ سے سینٹر کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے، اس لیے ہمیں مشکل کی اس گھڑی میں حکومتی امداد کی شدید ضرورت ہے۔
مالی مشکلات کی وجہ سے وہ مہنگا علاج کرانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اشرف طائی کی حالت اس وقت کشیدہ ہے اور وہ فوری امداد اور توجہ کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اشرف طائی اور ہمارا خاندان کافی عرصے سے مالی مشکلات کا بھی شکار ہے، ہمیں طائی صاحب کے ساتھ ساتھ اپنی معذور بیٹی کا علاج بھی کرانا پڑ رہا ہے لیکن مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اس کا علاج بھی تعطل کا شکار ہو گیا ہے اور مسائل تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔
ثمینہ شاہ نے صدرِ پاکستان آصف علی زرداری، وزیرِ اعظم شہباز شریف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ، کراچی کے مخیر حضرات، صنعت کاروں، کاروباری شخصیات اور پاکستان اسپورٹس بورڈ سے اشرف طائی کے علاج معالجے کے لیے مالی تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔