• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیرپور، زمینی تنازع، صحافی فیاض سولنگی نے اغوا کا ڈرامہ رچایا

خیرپور(غلام عباس بھنبھرو)خیرپور کے مغوی صحافی کو کامیاب سرچ آپریشن کرکے ڈرامائی انداز میں بازیاب کرالیا گیا صحافی اغوا نہیں ہوا انہوں نے چچا زاد بھائیوں کےساتھ زمینی تنازعے پر اغوا کا ڈرامہ رچایا ایس ایس پی توحید الرحمان میمن کی پریس کانفرنس تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی خیرپور توحید الرحمان میمن نے ایس ایس پی کشمور زبیر نظیر شیخ ڈی ایس پی خیرپور فراز میتلو اور ڈی ایس پی گمبٹ ملیر پاتو کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صحافی فیاض سولنگی اغوا نہیں ہوا تھا ان کا اپنے چچا زاد بھائیوں کے ساتھ اراضی پر تنازعہ چل رہا تھا جس پر انہوں نے اغوا کا ڈرامہ رچایا ہنگامی پریس کانفرنس میں صحافی فیاض سولنگی بھی موجود تھے ایس ایس پی نے بتایا کہ صحافی کے اغوا کی خبروں پر صحافیوں نے دھرنے دئیے اور قومی و علاقائی میڈیا میں خبروں کے نشر ہونے پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ سند ھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے نوٹس لیا اور صحافی فیاض سولنگی کی فوری بازیابی کے احکامات جاری کیے جس پر ہم نے جدید ٹیکنالاجی کے ذریعے ڈرامائی انداز میں اغوا ہونے والے صحافی کو ٹریس کیا ٹریسنگ کے دوران جس شخص کو اس پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا اس کی کھوج لگا کر شاھ دوست نامی شخص کو حراست میں لیا جس نے بتایا کہ صحافی فیاض سولنگی کے چچا مظہر سولنگی کے کہنے پر فیاض کو جمال خان کے علاقے میں لاکر رکھا گیا اس پر تشدد نہیں بلکہ تشدد کا بھی ڈرامہ رچایا بعدازاں سکھر رینج اور کشمور پولیس کے مشترکہ تعاون سے کشمور کے جمال خان کے علاقے میں جاکر صحافی فیاض سولنگی کو لے آئے جو آپ کے سامنے خیر سلامتی سے بیٹھا ہوا ہے ایس ایس پی نے بتایا کہ صحافی فیاض سولنگی کے اغوا کے ڈرامے کے بعد ہم نے تین افراد کو حراست میں لیا انہوں نے پریس کانفرنس میں موجود صحافیوں سے کہاکہ وہ آئندہ اس طرح کی خبریں سوچ سمجھ کر چلائیں اور ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے ساتھ رابطہ کرکے خبریں نشر کریں پریس کانفرنس میں موجود صحافی فیاض سولنگی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا اپنے چچا زاد بھائیوں کے ساتھ زمینی تنازعہ چلا رہا تھا جس پر وہ پریشان تھا انہوں نے پریشانی میں اغوا کا ڈرامہ رچایا گرفتار افراد بے گناھ ہیں میں اپنی غلطی محسوس کررہا ہوں مجھے ایسا نہیں کرنا چاہئیے تھا آئندہ ایسا کبھی نہیں کروں گا کیوں کہ میرے اس اقدام سے میرے دوست صحافیوں اور پولیس کو کافی پریشانیاں اٹھانا پڑی ۔
اہم خبریں سے مزید