• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مذاکراتی عمل کا کئی ہفتوں تک بحال ہونے کا امکان نہیں

اسلام آباد (محمد صالح ظافر)حکومتی کمیٹی کی طرف سے مذاکرات میں واپس آنے کے لئے حزب اختلاف سے اپیل کے باوجود اس امر کا امکان نہیں کہ مذاکراتی عمل آئندہ کئی ہفتوں تک بحال ہوسکے گا۔ 

جنگ /دی نیوز کو حد درجہ لائق اعتماد پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ حزب اختلاف نے چند ہفتے قبل ایک میز پر بیٹھ کر پہلے حکومت سے آئین کی 26؍ ویں ترمیم پربحث و تمحیص کی اور پھر سنجیدہ تنازعات پر مذاکرات کئے جو بے نتیجہ رہے اب وہ حکومت کے ساتھ عمومی تعلقات کار کوبھی برقرار رکھنے کے لئے تیار نہیں ہے اس کا بڑا ثبوت ملک کے نئے چیف الیکشن کمشنر اورکمیشن کے دو ارکان کی تقرری کے لئے اس کی وزیراعظم کےساتھ مشاورت کے سلسلے میں ملے گا۔

 پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے قائد حزب اختلاف نے سربراہ حکومت کو مشاورت کے لئے خطوط ارسال کردیئے ہیں اور الیکشن کمیشن کے سربراہ اور ارکان کی میعاد میں محض دو دن باقی رہ گئے ہیں اس معاملے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ 

معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اس حوالے سے ذہن بنانے کے لئے حلیف جماعتوں کی قیادت سے صلاح مشورہ کرینگے۔ توقع ہے کہ آئندہ ماہ کے اوائل میں اس بارے میں کوئی کارروائی ہوسکے گی حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم، قائد حزب اختلاف کے ساتھ جملہ امور کے بارے میں باالمشافہ مشاورت کے لئے تیار ہیں تاہم سینیٹ اور قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف کو اس کی ’’اجازت‘‘ نہیں مل سکے گی۔ 

حزب اختلاف کے اس نئے رویئے کےباعث پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کا معاملہ بھی مزید کھٹائی میں پڑ جائے گا اور حزب اختلاف کے رہنما ان اجلاسوں سے بھی دوررہیںگے جن میں حکومتی نمائندگی موجود ہوتی ہے اور قومی مسائل زیر غور آتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید