لاہور(آصف محمود بٹ ) 77.4 ارب کا نواز شریف کینسر اسپتال بنانے کیلئے قانون منظوری کی تیاری مکمل ، پنجاب کابینہ نے نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ 2024کی منظوری د یدی ،بورڈ آف گورنرز بنے گا،پیٹرن ان چیف وزیر اعلیٰ ہوگا، چیئرپرسن اور ممبران کا تقرر3سال کیلئے ہوگا، پنجاب حکومت نے لاہور میں اسٹیٹ آف دی آرٹ نواز شریف کینسر ہسپتال کی تعمیر اور انتظامی معاملات چلانے کے لئے پنجاب اسمبلی سے قانون کی منظوری کی تیاری مکمل کر لی ہے۔’’جنگ‘‘ کو حاصل معلومات کے مطابق پنجاب کابینہ نے ’’نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ 2024‘‘ کی منظوری دے دی ہے جس کو جلد پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائیگا انسٹی ٹیوٹ پر لاگت کا تخمینہ 54.7ارب روپے کا تھا جو اب نظر ثانی کے بعد 77.4ارب ہوگیا ہے۔ ایکٹ کے مطابق ادارے کے انتظامی معاملات کو چلانے کیلئے بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا جائیگا جس کا پیٹرن ان چیف وزیر اعلی ہوگا جبکہ ممبران میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ پنجاب، سیکرٹری خزانہ پنجاب، سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور،سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور ڈین نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر کے سات معتبر اور ممتاز افراد جن میں سول سوسائٹی سے کم از کم ایک خاتون بطور ممبر شامل ہونگے جبکہ اسپتال کے ڈائریکٹر بورڈ کے سیکرٹری ہونگے۔ پنجاب حکومت چیئرپرسن اور ممبران کا تقرر 3سال کے لئے کریگی جبکہ ریٹائر ہونے والے ممبر کی دوبارہ نامزدگی کی جاسکے گی۔ کسی وجہ سے بورڈ غیر فعال ہوجائے تو حکومت ایک انتظامی کمیٹی قائم کر دے گی جو تین ماہ تک انتظامی معاملات چلائے گی۔