ااسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان کی جیلوں میں 65 ہزار 811قیدیوں کی گنجائش کے مقابلے میں ایک لاکھ 2 ہزار 26قیدی موجود ہیں۔ کراچی کی سنٹرل جیل میں گنجائش سے تجاوز 300فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ یہ اعداد و شمار ”پریزن ڈیٹا رپورٹ 2024“ میں سامنے آئے جو قومی کمیشن برائے انسانی حقوق، نیشنل اکیڈمی آف پریزن ایڈمنسٹریشن اور جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی مشترکہ کاوش ہے۔ رپورٹ میں ملک کے جیل کے نظام کے بے مثال ڈیٹا پر مبنی تجزیہ پیش کیا گیا ہے اور اہم چیلنجز کو اجاگر کیا گیا ہے جن میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی تعداد، طویل مدت تک زیرسماعت مقدمات کے قیدی اور خواتین اور نابالغوں جیسے کمزور طبقات کی منظم نظراندازی شامل ہے۔