• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وی سی بل، طلبہ یونین، انٹر نتائج، جمعیت کی سندھ اسمبلی تک ریلی، دھرنا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے تحت سندھ اسمبلی میں پیش کردہ جامعات وائس چانسلر بل،طلبہ یونین الیکشن کی قراداد کے مسترد ہونے اور انٹر میڈیٹ نتائج میں بے ضابطگیوں کے خلاف پریس کلب تا سندھ اسمبلی ریلی نکالی گئی، یہ ریلی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوئی جسے دھرنے میں تبدیل کردیا گیا، دھرنے میں اساتذہ کی بھی شرکت ، اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان اور ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی آبش صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو یونین سازی کا حق ، اساتذہ مسائل حل نہ کئے تو وزیراعلیٰ ہاؤس جائینگے، دھرنے میں مختلف جامعات اور سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے شرکت کی۔ دھرنے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر معروف نے بھی خطاب کیا۔ریلی کے باعث قرب وجوار کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اورشہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ریلی میں طلبا کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے بینرز اورپلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ، اس موقع پر شدید نعرے بھی لگائے گئے ۔ امیر جماعت اسلامی منعم ظفر نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیمی بورڈز اور جامعات کی وزارت وزیر اعلیٰ کے پاس ہے، طلبہ کو یونین سازی کا حق نہ دیا گیا، جامعات کے اساتذہ کے مسائل حل اور مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہمارے پاس تمام آپشن موجود ہیں، ضرورت پڑی تو وزیر اعلیٰ ہاؤس پر بھر احتجاج اور دھرنا دے سکتے ہیں۔ طلبہ کے حقوق اور اساتذہ کرام و کراچی کے شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے جدو جہد اور مزاحمت جاری رہے گی۔ سڑکوں پر احتجاج اور عدالت سے بھی رجوع کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت جامعات پر حکومتی کنٹرول قائم کرنے سے باز رہے اور فوری طور پر طلبہ یونین کے انتخابات کو یقینی بنائے۔
اہم خبریں سے مزید