کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ کسی کمیٹی کے ممبر نے یہ نہیں کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن نہیں دیں گے ہم ابھی تک ہر چیز کو آئین قانون کے مطابق دیکھ رہے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں اس میں وزیراعظم، اسپیکر سمیت پورے مذاکراتی عمل کی توہین کی گئی ہے۔سینئر صحافی منیب فاروق نے کہا کہ عمران خان یہی سمجھ رہے تھے کہ ایک وقت آئے گا اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا میرا راستہ کھل جائے گا۔ اس لیے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ دروازہ نہیں دیوار ہے راستہ نہیں ہے آگے جانے کا اس لیے عمران خان غصے میں ہیں ،میزبان شاہزیب خانزدہ نے تجزیہ پیش کرتےہوئے کہاکہ عمران خان علی امین سے ناراض ہیں اور پختونخوا میں علی امین کے مخالف گروپ کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا گیا۔ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم نے ان سے کیا کہنا تھا انہوں نے بغیر انتظار کیے یہ بات بالکل ہی ختم کردی ہے ہماری بحث ہوئی تھی پھر بعد میں یہی فیصلہ ہوا تھا کہ سات دن کا وقت جو دیا جارہا ہے یہ ورکنگ ڈیز ہوں گے اس پر دونوں متفق تھے اور کسی نے نہیں کہا کہ سات دنوں میں اعلان نہ کیا گیا تو چوتھی نشست نہیں ہوگی مذاکراتی کمیٹی میں ایسا نہیں کہا گیا کہ اگر اٹھائیس سے پہلے یا سات دنوں سے پہلے اعلان نہیں کریں گے تو چوتھی نشست نہیں ہوگی اگر ایسا ہوتا تو ہم اعلامیہ میں یہ بات ڈالتے۔کسی کمیٹی کے ممبر نے یہ نہیں کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن نہیں دیں گے ہم ابھی تک ہر چیز کو آئین قانون کے مطابق دیکھ رہے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں اس میں وزیراعظم، اسپیکر سمیت پورے مذاکراتی عمل کی توہین کی گئی ہے۔ اٹھائیس کو طے شدہ پروگرام تھا جس اسپیکر کے پاس چار چار گھنٹے بیٹھے رہتے تھے کہ ملاقات کروائیں اس کے پاس جا کر نہیں بتایا کہ مذاکرات ختم ہوگئے اس کو لکھ کر بھی نہیں دیا کہ اب کوئی ٹاسک نہیں ہے جبکہ اسپیکر اسی طریقہ کار پر چلتے ہوئے اٹھائیس کو اجلاس بلا لیا ہے اور میرا خیال ہے ان کا اسپیکر سے رابطہ ہوا ہے ۔ہماری کمیٹی بیٹھے گی ہم کل سوچیں گے کہ اگر یہ نہیں آنا چاہتے اور اگر اسپیکراٹھائیس سے پہلے پہلے اس میٹنگ کو ختم نہیں کردیتے تو ہم سنجیدگی سے سوچیں گے کہ کم سے کم کچھ نمائندے علامتی طور پر ہی جائیں اور ہماری طرف سے یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ہماری کسی کوتاہی کی وجہہ سے مذاکرات ختم ہوئے ہیں۔