• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کا سب سے بڑا آئس برگ ٹکرانے سے جزیرے پر لاکھوں پینگوئن کو خطرہ

کراچی(نیوز ڈیسک)دنیا کا سب سے بڑا آئس برگ برطانوی علاقے جنوبی جارجیا کے ساتھ تصادم کے راستے پر ہے ،جس سے لاکھوں پینگوئن اور سیل(دریائی گھوڑے)کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ ماہ اے 23اے نامی ٹریلین ٹن وزنی برف کاٹکڑا اپنی جگہ چھوڑ کر شمال کی جانب بڑھنے لگا۔گریٹر لندن سے دوگنا اور 130 فٹ اونچا میگا برگ توقع ہے کہ آئندہ دو سے چار ہفتوں میں انٹارکٹیکا کے دور افتادہ جزیرے تک پہنچ جائے گا۔ماہرین کو جزیرے کی جنگلی حیات کی زندگیوں کا خوف ہے۔ اگر آئس برگ جزیرے کے قریب اتھلے پانیوں میں پھنس جاتا ہے، تو یہ پینگوئن اور اسکے بچوں کے لیے خوراک حاصل کرنے کے اہم راستے روک سکتا ہے۔جس کا مطلب والدین پینگوئن کو اضافی تیرنا پڑے گا، زیادہ توانائی استعمال کرنا پڑی گی اورواپسی پر اپنی اولاد کوکھلانے کیلئے کم مقدار میں کھانا لاسکیں گے۔برطانوی انٹارکٹک سروے کے فزیکل اوشینوگرافر اینڈریو میجر کے مطابق،ماضی کی طرح یہ پینگوئن میں ڈرامائی طور پر اموات کی شرح میں اضافہ کر سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی جارجیا حیرت انگیز طور پر ماحولیاتی لحاظ سے ایک بھرپور جزیرہ ہے، یہ لاکھوں پینگوئنز اور سیلوں کی افزائش گاہ ہے۔یونیورسٹی آف کولوراڈو کے برف کے سائنسدان ٹیڈ سکیمبوس نے کہا کہ اے 23اے جنوبی جارجیا میں پینگوئن کالونی کے لیے خطرہ کی نمائندگی کرتا ہے، تاہم، یہ پینگوئن کی مجموعی آبادی کے لیے بڑا خطرہ نہیں ۔انہوں نے لکھا کہ جنوبی سمندر میں پورا ماحولیاتی نظام ان واقعات کے لیے بہت لچکدار ہے۔یہ سیکڑوں ہزاروں سال سے ان آئس برگ کے عنصر کے ساتھ ارتقا پذیر ہوا ہے۔

اہم خبریں سے مزید