واشنگٹن (جنگ نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ابتدائی دنوں کے دوران نئی پالیسیوں پر عملدرآمد اور مختلف اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل اور مصر کے علاوہ دنیا بھر کی امداد معطل کر دی، سابق صدر بائیڈن دور کا اسقاط حمل کا قانون بھی منسوخ کر دیا گیا ہے، بغیر نوٹس جاری کیے 17 اہم ایجنسیز کے انسپکٹرز جنرلز برطرف کردیے گئے ، بھارتی نژاد 3 امریکیوں کو امریکی صدر کا معاون خصوصی مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب امریکا سے بے دخل کیے گئے 265 تارکین وطن کو فوجی طیاروں کے ذریعے سے گوئٹے مالا پہنچا دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ بر سراقتدار آنے کے بعد محکمہ خارجہ نے تمام بیرونی ممالک کےلیے امداد فوری طور پر 90 دنوں کے لیے منجمند کر دی ہے جو کہ تر قیاتی امدادی پروگرام یو ایس ایڈ کے تحت دی جاتی ہے، اس حوالے سے ایک انتظامی حکم بھی جاری کردیا گیا ہے۔
انتظامی حکم کے مطابق اسرائیل اور مصر کے لیے فوجی اور ہنگامی غذائی امداد کو اس پابندی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسقاط حمل کے تحفظ کے لیے سابق صدر جو بائیڈن کے دستخط شدہ 2 ایگزیکٹو آرڈرز کو کالعدم قرار دے دیا۔
عرب ٹی وی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو اسقاط حمل تک رسائی کے خلاف واشنگٹن میں ریلی نکالنے والے کارکنوں سے وعدہ کیا کہ وہ اسقاط حمل کے خلاف تحریک کے تاریخی فوائد کی حفاظت کریں گے۔
دریں اثناء ٹرمپ کی جانب جن 17 اہم ایجنسیز کے انسپکٹرز جنرلز کو برطرف کیا گیا ہے، ان میں دفاع، ریاست، نقل و حمل، سابق فوجیوں کے امور، ہاؤسنگ، اربن ڈویلپمنٹ، داخلہ اور توانائی کے محکموں کے حکام شامل ہیں۔