کراچی( اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل اب سندھ کے دریائی جنگلات میں بھی شروع کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ان جنگلات کو ترقی دینا ہے تاکہ کاربن کریڈٹس کمائے جا سکیں اور مقامی ماحول کو بہتر بنایا جا سکے،انھوں نےانکشاف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے انڈس ڈیلٹا میں تقریبا 1 لاکھ 60 ہزار ہیکٹرز کے مینگروو جنگلات بحال کیے ہیں اور 2.88 میگا ٹن کاربن کریڈٹس فروخت کرکے ایک کروڑ 47 لاکھ اور 47 ہزار ڈالر کمائے ہیں۔ اس اقدام کو دنیا کے سب سے بڑے منگروو بحالی منصوبوں میں سے ایک تسلیم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مقامی آبادی کو ماہانہ معاوضے کی ادائیگی اور نگرانی و دیکھ بھال کے نظام میں شامل کرکے تقریبا ایک لاکھ ہیکٹرز پر کھڑے منگروو درختوں کی حفاظت کی گئی ہے۔ یہ انکشاف انہوں نے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی)کے تحت مقامی ہوٹل میں تیسری پاکستان کلائمٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیر اعلی نے بتایا کہ 2008سے 2024 کے درمیان پاکستان نے ایک دن میں سب سے زیادہ درخت یا پودے لگانے کے لیے تین گنیز ورلڈ ریکارڈز حاصل کیے۔ 2009 میں حکومت سندھ نے کیٹی بندر پر 5 لاکھ، 41 ہزار 176 پودے لگا کر بھارت کا4 لاکھ 50 ہزار درختوں کا سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالا تھا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ انڈس ڈیلٹا کے منگروو کے علاقے میں ڈیلٹا بلیو کاربن-1 اور ڈیلٹا بلیو کاربن-2 منصوبے بالترتیب 2015 اور 2020 سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت جاری ہیں۔ یہ منصوبے تخمینے کے مطابق 30 سالوں میں تقریبا 200 میگا ٹن کاربن کریڈٹس پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کی پہلی قسط دسمبر 2022 میں 2.88 میگا ٹن کاربن کریڈٹس فروخت کی گئی جس سے حکومت سندھ نے ایک کروڑ 47 لاکھ اور 47 ہزار ڈالر کی آمدنی حاصل کی تھی۔ کاربن کریڈٹس کی دوسری قسط کی فروخت مارچ 2025 میں متوقع ہے۔