برطانیہ میں ہر پانچ میں سے ایک بالغ اس وقت ذیابیطس یا پری ذیابیطس سے متاثر ہے جو موٹاپے کی شرح میں اضافے، بگڑتی ہوئی غذائی عادات اور بنیادی طور پر ناقص خوراک کے ماحول سے منسلک رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔
سماجی تنظیم چیریٹی ذیابیطس یو کے کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر ایک کروڑ 22 لاکھ افراد ان حالات سے متاثر ہیں، جن میں 46 لاکھ تشخیص شدہ ذیابیطس، 13 لاکھ غیر تشخیص شدہ ذیابیطس اور 63 لاکھ غیر ذیابیطس ہائپرگلیسیمیا سے متاثرہ ہیں۔
یہ اعداد و شمار اب تک ریکارڈ کیے گئے سب سے زیادہ تعداد ظاہر کرتے ہیں۔
ذیابیطس یو کے کی چیف ایگزیکٹیو کولٹ مارشل نے اشارہ کیا کہ ان تعداد میں نمایاں اضافہ بنیادی طور پر ٹائپ 2 ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو قرار دیا جا سکتا ہے۔ حالیہ اعداد و شمار صحت کے اس اہم بحران پر زور دیتے ہیں جو اس وقت برطانیہ کو متاثر کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں پری ذیابیطس اور چھوٹی عمر میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی تشخیص ہونے کے ساتھ بہت سے ایسے افراد کی شناخت کےلیے کوششوں کو تیز کرنا ضروری ہے۔
محکمہ صحت اور سماجی نگہداشت نے اپنے ردعمل میں کہا کہ نئے اعداد و شمار ’انتہائی تشویشناک‘ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اس کا 10 سالہ ہیلتھ پلان بیماری سے بچاؤ کی طرف منتقل کرنے کا عہد کرے گا تاکہ لوگوں کو طویل عرصے تک صحت مند زندگی گزارنے میں مدد ملے۔