وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کی نرمی کم ہوتی جاتی ہے، ایسا عموماً غیر متوازن غذا اور جِلد کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب ہوتا ہے۔
اس ضمن میں ماہرین کا خیال ہے کہ فیشل یعنی چہرے کا مساج حفظانِ صحت کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ چہرے کی خوبصورتی برقرار رکھنے اور خوبصورتی کو بحال کرنے میں مساج اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ چہرے کے اطراف جمع شدہ غیر ضروری مواد کا بھی خاتمہ کرتا ہے] فیشل مساج کے بے شمار فوائد درج ذیل ہیں۔
فیشل کرنے سے ناصرف چہرے کی صفائی ہوتی ہے بلکہ تازگی بھی ملتی ہے، اس سے چہرے کی جھریاں کم ہوتی اور ایک خاص چمک پیدا ہوتی ہے۔
مساج کرنے سے دورانِ خون چہرے کی جانب بڑھتا ہے، جس سے چہرے کے عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور جِلد کی نشوونما بہتر طور پر ہوتی ہے۔
فیشل مساج، چہرے کی خوبصورتی کو بڑھاتا اور بڑھاپے کے اثرات کو روکتا ہے۔
اس کے ذریعے چہرے سے مہاسوں اور دیگر داغ دھبوں کو دور کرنے کے علاوہ چہرے کی سیاہ کیلوں کو بھی نکالا جا سکتا ہے۔
مساج چہرے کے پٹھوں یا مسلز کو مضبوط کرتا ہے، جِلد میں موجود گرد و غبار کو باہر نکالتا اور مہاسوں اور کیلوں کے نکلنے کے عمل کو روکتا ہے۔
جہاں تک فیشل کا آغاز کرنے کی صحیح عمر سے متعلق سوال ہے تو اس کے لیے عمر کا کوئی تعین نہیں، تاہم فیشل مساج 25 سال کی عمرکے بعد کرنا چاہیے کیونکہ اس سے پہلے جِلد پختہ نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے مساج چہرے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہر بیوٹیشنز کا کہنا ہے کہ فیشل مساج کروانے کی عمر کم از کم 20 سال ہوتی ہے مگر فیشل کے لیے چہرے کی جِلد کو بھی مدِنظر رکھا جاتا ہے۔
عموماً خواتین فیشل کروانے پارلر جاتی ہیں لیکن اگر چاہیں تو گھر پر بھی فیشل کر سکتی ہیں، اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ فیشل 4 مرحلوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
سب سے پہلے چہرے کا مساج کیا جاتا ہے، اس کے بعد چہرے کو بھاپ دی جاتی ہے، پھر کلینزنگ کی جاتی ہے اور آخر میں جِلد کی مناسبت سے ماسک لگایا جاتا ہے۔
ماہر بیوٹیشن کا کہنا ہے کہ فیشل مساج کا آغاز ہمیشہ کلینزنگ سے ہوتا ہے، کلینزنگ گھر پر بھی ہو سکتی ہے لیکن بہتر ہے کہ کسی پروفیشنل سے کروائی جائے کیونکہ وہ آپ کی جِلد کو بہتر طور پر جان کر درست طریقہ اختیار کرے گی۔
اس کے بعد اسکن ٹوننگ ہوتی ہے، جس میں چہرے اور گردن کے اطراف ہاتھوں کی حرکات سے خون کی گردش میں اضافہ کیا جاتا ہے۔
ان حرکات سے خون کی گردش میں اضافے کے ساتھ ساتھ چہرے کی چکنائی کے خاتمے میں بھی مدد ملتی ہے، جِلد نرم ہو جاتی ہے اور چہرہ بہت حد تک تازہ دم ہو جاتا ہے۔
مساج درج بالا ترتیب سے کریں اور ہر مرحلے کو 3 مرتبہ کریں۔
جب تمام مراحل مکمل ہو جائیں تو ایک راؤنڈ مکمل ہو گا، اس طرح 5 مرتبہ یہ عمل دہرائیں۔
مساج مکمل ہونے کے بعد اگلا مرحلہ چہرے کو بھاپ دینے کا ہے، اس مقصد کے لیے پارلرز میں تو مشینیں موجود ہوتی ہیں لیکن گھر میں بھی بھاپ لی جا سکتی ہے، وہ اس طرح کہ ایک کُھلے برتن میں خوب گرم پانی ڈالیں اور اس کے اوپر چہرہ جھکا دیں، سر کو کسی تولیے سے ڈھانپ لیں تاکہ بھاپ باہر نہ نکلے اور صرف چہرے کو لگے چونکہ بھاپ لینے سے مسامات کھل جاتے ہیں، اس لیے آپ دیکھیں گی کی جِلد کا تمام میل کچیل صاف ہو رہا ہے، ناک اور تھوڑی پر بلیک ہیڈز ہوں تو انہیں ٹیوزر (Tweezer) کی مدد سے نکالیں،چہرہ صاف ہو جائے گا۔
اب ڈیپ کلینزنگ کریں، ڈیپ کلینزنگ کے لیے بازار میں کئی قسم کے اسکرب باآسانی دستیاب ہیں، انہیں چہرے پر نقطوں کی شکل میں لگائیں اور چہرے پر چند قطرے پانی ڈال کر 5 منٹ تک مساج کریں۔
آخری مرحلہ ماسک لگانے کا ہے، اس سے ناصرف چہرے کے کھلے مسامات بند ہو جاتے ہیں بلکہ جِلد چمکدار اور خوبصورت ہو جاتی ہے، ماسک گھریلو طریقوں سے بھی بنائے جا سکتے ہیں۔
اپنی جِلد کی مناسبت سے ماسک کا انتخاب کریں، ماسک پورے چہرے پر لگایا جاتا ہے، ماسوائے آنکھوں اور ہونٹوں کے، اس دوران نہ بات کریں اور نہ چہرے کو کو ئی اور حرکت دیں، جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ کر آنکھیں بند کر کے لیٹ جائیں، آنکھوں پر کھیرے کے ٹکڑے یا پھر نرم روئی، ٹھنڈے پانی یا عرقِ گلاب میں بھگو کر رکھیں۔
جب ماسک خشک ہو جائے تو اسے تھوڑی سے اوپر کی جانب کھینچ کر اُتار دیں، یہ آپ کے چہرے کی شیپ میں نکل جائے گا۔
بعض ماسک ایسے ہوتے ہیں جنہیں اُتارنے کے لیے چہرہ دھویا جاتا ہے، اس کے لیے ٹھنڈا پانی استعمال کریں، آخر میں چہرے پر ٹونر لگائیں۔