بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان چاقو حملے کے بعد اس حوالے سے سازشی نظریات پر مبنی مختلف لوگوں کے بیانات کے خلاف بول پڑے۔
ایک انٹرویو میں سیف علی خان نے چاقو حملے میں زخمی ہونے سے لے کر اسپتال جانے، رکشہ استعمال کرنے، اس وقت ڈرائیور نہ ہونے اور تیزی سے صحت یاب ہونے کے حوالے سے مختلف افراد کی جانب سے میڈیا و سوشل میڈیا پر کیے جانے والے واویلے کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھر میں کوئی رات کو نہیں رہتا، سب کے پاس اپنے گھر جانے کا وقت ہوتا ہے، ہمارے پاس کچھ لوگ ہیں جو یہاں رہتے ہیں، لیکن ڈرائیور نہیں رکتے، اگر رات کو کہیں جانا ہو یا کچھ ضروری ہو تو انہیں رکنے کو کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ زخمی حالت میں اگر چابی مل جاتی تو میں خود گاڑی چلاتا، لیکن چابی نہ ملنے کی وجہ سے میں نے آٹو رکشہ لینے کا فیصلہ کیا کہ ڈرائیور کو گھر آنے میں وقت لگتا۔
سیف علی خان نے اس بات کی تردید کی کہ اسپتال پہنچنے میں ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر ہوئی، انہوں نے کہا کہ ہم فوراً نیچے پہنچے اور اسپتال کی طرف روانہ ہوئے تھے۔
بھارتی اداکار نے واضح کیا کہ میرے گھر میں کوئی اسلحہ نہیں رکھا جاتا اور جو ہتھیار ہیں وہ محض سجاوٹ کے لیے ہیں۔
بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان نے اپنی جلد صحت یابی اور دو سرجریوں کے بعد چل کر گھر جانے پر حیرانی کا اظہار کرنے والوں کے ردِعمل پر جواب میں کہا کہ یہ توقع تھی کہ مختلف ردِعمل آئیں گے، کچھ لوگ مذاق کریں گے، کچھ یقین نہیں کریں گے اور کچھ اسے اہمیت دیں گے حالانکہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ یہ زندگی کی حقیقت ہے، اس لیے اس پر اس سے قبل کوئی ردِعمل دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔