• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکیہ سے دفاع سمیت 24 معاہدے، تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک لے جائیں گے، شہباز ، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینگے، رجب ایردوان

اسلام آباد(نمائندہ جنگ )پاکستان اور ترکیہ نے تجارت ،خزانہ ، دفاع ، سائنس اور ٹیکنالوجی، توانائی، اطلاعات و نشریات ، تعلیم ، صحت، غذائی تحفظ، آبی وسائل، مذہبی امور سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون اور اشتراک کار کے فروغ کے لئے 24معاہدوں‘پروٹوکولز اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط اور دستاویزات کا تبادلہ کیاجبکہ وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہم دوطرفہ تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے پرعزم ہیں‘ماضی میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اب ایسا نہیں ہوگا‘ پاکستان شمالی قبرص کے معاملے پر ترکیہ کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہے جبکہ ترک صدررجب طیب ایردوان نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مشترکہ ریل ٹرانسپورٹیشن بالخصوص اسلام آباد تہران استنبول فریٹ ٹرین لائن کو فعال بنانا چاہئے‘ یہ پورے خطے کے مفاد میں ہے‘پاک ترکیہ اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کے بعد جمعرات کو یہاں مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی شراکت داری کو مزید وسعت دی جائے گی اور اسے متنوع اور ادارہ جاتی بنایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق شہباز شریف اور پاکستان کے دورے پر آئے ترکیہ کے صدررجب طیب ایردوان کے مابین جمعرات کی صبح یہاں وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی دونوں رہنمائوں نے ترکیہ-پاکستان اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت بھی کی۔ رجب طیب ایردوان کا وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر شہبازشریف نے پرتپاک استقبال کیا۔ ترکیہ کے صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا ‘ پاک فضائیہ کے جے ایف 17تھنڈراور ایف 16طیاروں نے خصوصی فلائی پاسٹ کرتے ہوئے معززمہمان کو سلامی دی‘ صدرایردوان وزیراعظم ہاؤس کے احاطے میں ایک پودا لگایا۔ دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ شہبازشریف نے ترک صدرسے اپنی کابینہ کے ارکان کا تعارف کرایا ۔ترک صدرنے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے گرمجوشی سے مصافحہ کیا۔ دوطرفہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ بعد ازاں ترکیہ پاکستان ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کا ساتواں اجلاس ہوا جس کی مشترکہ صدارت دونوں رہنماؤں نے کی۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے پاکستانی اور ترک رہنماؤں کے ساتھ ساتھ کونسل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں شرکت کی۔ بعد ازاں پاکستان ترکیہ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ صدر ایردوان امت مسلمہ کی آواز ہیں‘ہم دوطرفہ تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے پرعزم ہیں‘وزیراعظم نے ترکیہ کے سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری، درآمدات اور برآمدات پر انہیں ہر قسم کی معاونت اور سہولت فراہم کی جائے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرایردوان نے کہا کہ انہیں اپنے دوست شہباز شریف سے مل کر بہت خوشی ہوئی ہے‘ پانچ ارب ڈالر کے تجارتی حجم کے ہدف کے حصول کیلئے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ اقتصادی راہداری منصوبہ تجارت کیلئے اہم ہے، مستقبل میں بہترین حکمت عملی سے آگے بڑھا جاسکتا ہے‘ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ غزہ کے شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے‘ پاکستان اور ترکیہ مل کر خطے میں امن سمیت دیگر مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ دریں اثناء دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخطوں کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان شمالی قبرض کے معاملے پر ترکیہ کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید