کوئٹہ ( این این آئی) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی سیکورٹی سے متعلق خیبر پختونخوا حکومت کا خط تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ حکومت کا بنیادی فرض عوام اور قیادت کو تحفظ فراہم کرنا ہے، مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ عملی اقدامات کرنے کی بجائے خوف و ہراس پھیلانے کی پالیسی اپنائی جا رہی ہے۔ محض تھریٹ الرٹس جاری کرنے سے حکومت اپنی ذمہ داریوں سے بری الذمہ نہیں ہو سکتی۔ اگر حقیقی خطرات موجود ہیں تو ان کا سدباب کیا جائے، نہ کہ صرف زبانی دعوے کئے جائیں۔یہ پہلا موقع نہیں جب مولانا فضل الرحمان کی سیکورٹی سے متعلق ایسے تھریٹ لیٹر جاری کئے گئے ہوں۔ اس سے قبل انتخابات کے دوران بھی اسی قسم کے خطوط جاری کئے جاتے رہے ہیں، جن کا مقصد جے یو آئی کی انتخابی مہم کو متاثر کرنا اور عوام میں خوف پیدا کرنا تھا۔ اب جبکہ جے یو آئی عوامی سطح پر متحرک ہے اور خیبر پختونخوا میں کامیاب امن جرگہ منعقد کر چکی ہے، حکومت کی بوکھلاہٹ کھل کر سامنے آ رہی ہے۔ جے یو آئی عوامی طاقت اور جمہوری اصولوں پر یقین رکھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے کمزور کرنے کے لئے غیر جمہوری ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ بیان میں حکومت پر زور دیا گیا کہ سیکورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر عوام کو خوفزدہ کرنے کی بجائے عملی اقدامات کئے جائیں اور جے یو آئی قیادت کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ اگر حکومت اپنی بنیادی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہے تو اسے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے اقتدار چھوڑ دینا چاہئے۔