• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمندری کچھوؤں  میں خفیہ جی پی ایس، سائنسدانوں نے راز سے پردہ اٹھا دیا

لوگر ہیڈ سمندری کچھوے—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
لوگر ہیڈ سمندری کچھوے—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

سائنسدانوں نے لوگر ہیڈ سمندری کچھوؤں کی صلاحیت کا پتہ لگا لیا کہ کس طرح یہ کچھوے مختلف مقناطیسی سگنیچرز کی مدد سے دنیا کے مختلف علاقوں کو پہچان لیتے ہیں۔

امریکا میں واقع نارتھ کیرولائنا یونی ورسٹی کے ریسرچرز پہلی بار اس حوالے سے ٹھوس ثبوت سامنے لائے ہیں جن کے مطابق لوگر ہیڈ سمندری کچھوے یہ معلوم کر سکتے اور سمجھ سکتے کہ کسی مخصوص علاقے میں پایا جانے والا میگنیٹک سگنیچر کیسا ہے۔

لوگر ہیڈ سمندری کچھوے دنیا بھر میں دور دراز سفر کرنے کے حوالوں سے مشہور ہیں، اس دریافت سے پہلے سائنس دانوں کا یہ خیال ضرور تھا لیکن اس تحقیق کے بعد ان کے گمان کو سائنسی بنیاد مل گئی ہے۔

اس حوالے سے تحقیق کرنے والی کیالا گارفورتھ نے بتایا کہ دنیا بھر میں ہجرت کرنے والے مختلف جانور مختلف  علاقوں میں پائے جانے والے میگنیٹک سگنیچرز سے ان علاقوں کی پہچان کر سکتے ہیں۔

ایک تجربے کے ذیعے یہ جانچا گیا کہ لوگر ہیڈ سمندری کچھوے مختلف مقناتیسی فیلڈز کے ذریعے اس بارے میں جان جاتے ہیں کہ کس علاقے میں ان کو غذا ملے گی۔

ان کچھوؤں میں اپنے چارے کے حوالے سے قابلِ ذکر حد تک بہترین سمندری درستگی پائی گئی۔

دلچسپ و عجیب سے مزید