• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیفیلڈ کے والدین کی برطانیہ کے اسکولوں میں چاقو زنی کیخلاف پٹیشن دائر

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

شیفیلڈ کے والدین نے برطانیہ کے اسکولوں میں بڑھتے ہوئے چاقو زنی کے واقعات کو روکنے کےلیے مہم کا آغاز کر دیا ہے اور اس سلسلے میں ایک پٹیشن دائر کی ہے، جس پر اب تک 34,623 افراد دستخط کر چکے ہیں۔

پٹیشن دائر کرنے والے والدین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں اسکول جانے والے بچوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ حالیہ برسوں میں نوجوانوں میں چاقو کے استعمال کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی وجہ سے والدین شدید پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر سخت اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ اسکولوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔

پٹیشن میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسکولوں میں سیکیورٹی سخت کی جائے اور چاقو لے جانے پر سخت قوانین نافذ کیے جائیں، اسکولوں میں سیکیورٹی اسکینرز اور اضافی چیکنگ کا نظام متعارف کرایا جائے، طلبہ میں آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ وہ چاقو زنی کے خطرات سے آگاہ ہو سکیں، متاثرہ خاندانوں کی مدد کےلیے حکومتی سطح پر اقدامات کیے جائیں۔

برطانیہ میں نوجوانوں کے درمیان چاقو کے حملوں میں اضافہ ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے، خاص طور پر بڑے شہروں جیسے لندن، برمنگھم اور مانچسٹر میں یہ واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔ پولیس اور حکومتی ادارے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہے ہیں، مگر والدین اور کمیونٹی کا کہنا ہے کہ مزید سخت قوانین اور حفاظتی تدابیر کی ضرورت ہے۔

تاحال حکومت کی طرف سے اس پٹیشن پر کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا، لیکن اگر اس پر ایک لاکھ دستخط ہو جاتے ہیں، تو برطانوی پارلیمنٹ میں اس معاملے پر باقاعدہ بحث کی جا سکتی ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مہم کو جاری رکھیں گے تاکہ بچوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید