کوئٹہ(خ ن)عوام کی صحت سے کھلواڑ کرنے والوں کے خلاف بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ ناقص خوراک کے خاتمے اور معیاری اشیاءخوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اتھارٹی حکام نے سبی، خضدار، پسنی اور کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 2 کارخانوں سمیت 33 مراکز پر بھاری جرمانے عائد کردئیے ۔ ترجمان بی ایف اے کے مطابق خضدار آر سی ڈی شاہراہ اور زیرو پوائنٹ کے علاقوں میں مراکز کی انسپکشن کے دوران 5 ریسٹورنٹس اور جنرل اسٹورز پر جرمانے عائد کئے گئے۔ریسٹورنٹس کے خلاف صفائی کے ناقص انتظامات، ورکرز کی ذاتی صفائی کی کمی، کھلے کوڑے دان اور آلودہ پانی کے استعمال پر کارروائی کی گئی۔جنرل اسٹورز سے زائد المیعاد مشروبات، اسنیکس، کیکس، دودھ کے پیکٹس اور ممنوعہ اشیاء (گٹکا، ماوا) برآمد کر کے موقع پر تلف کر دی گئیں۔مزید برآں سبی میلہ 2025 کے دوران گزشتہ روز بی ایف اے زونل فوڈ سیفٹی ٹیم نے مختلف فوڈ اسٹالز اور فوڈ کارنرز کا معائنہ کیا۔ 3 فاسٹ فوڈ پوائنٹس کے خلاف زائد المیعاد جوسز کی فروخت، اشیاء کی نامناسب ذخیرہ اندوزی، صفائی کے ناقص انتظامات اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائی کی۔اسی طرح پسنی میں زونل ٹیم نے قوانین کی خلاف ورزی پر متعدد ریسٹورنٹس، سویٹ شاپس اور فاسٹ فوڈ کارنرز کے مالکان کو جرمانہ کیا۔علاوہ ازیں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں بشمول مشرقی بائی پاس، سریاب روڈ، سمنگلی روڈ، نواں کلی، ہزارہ ٹاؤن اور منان چوک میں ناقص خوراک کی تیاری اور فروخت پر کارروائیاں کیں۔مشرقی بائی پاس میں 1 نمکو کارخانے اور 1 پلمیٹ فیکٹری کے خلاف ایکشن لیا گیا، جہاں صفائی کےناقص انتظامات ، غیر صحت بخش اسٹوریج ، مضرِ صحت نان فوڈ گریڈ کلرز کا استعمال جبکہ فیکٹری ورکرز کی ذاتی صفائی کی حالت ابتر پائی گئی۔ شہر کے دیگر علاقوں میں پکوان ہاؤسز، پولٹری شاپس، نان شاپس، جنرل و ڈیپارٹمنٹل اسٹورز کے خلاف حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی و لائسنس نہ ہونے سمیت الگ الگ وجوہات پر ایکشن لیا گیا جبکہ متعدد دودھ فروشوں کو دودھ دہی میں ملاوٹ پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ۔