• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کاروباری برادری انفرا اسٹرکچر سیس کا کیس واپس لیں، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ انفرااسٹرکچر سیس کا کیس عدالت سے واپس لیں۔ کیونکہ اس وقت 180ارب روپے قانونی کارروائیوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور اگر کیس واپس لے لیا جائے تو یہ رقم شہر کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت بزنس فسیلیٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے فالو اپ اجلاس منعقد ہوا۔،اجلاس میں انفراسٹرکچر سیس کے دیرینہ مسئلے کے حل کی منظوری دے دی گئی، اب عدالت میں پھنسی ہوئی 180 ارب روپے کی رقم شہر کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے استعمال ہوگی، اجلاس میں صنعتی علاقوں سے معمولی تجاوزات اور زمینوں پر قبضے کے خاتمے پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس وزیر اعلی ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزرا شرجیل میمن، ناصر شاہ، ضیا الحسن لنجار، محمد بخش مہر، جام اکرام، شاہد تھہیم، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی اور دیگر صوبائی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ کاروباری برادری کی نمائندگی ، عارف حبیب، زبیر موتی والا، ثاقب مگوں، جاوید بلوانی، ڈاکٹر زیلاف منیر اور دیگر افراد نے کی۔وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے انفراسٹرکچر سیس کے مسئلے کو اجلاس میں اٹھایا جس کے خلاف کاروباری برادری نے عدالت میں کیس دائر کر رکھا ہے۔ وزیر اعلی نے انفراسٹرکچر سیس کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے کیلیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔کاروباری برادری کے رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ وفاقی حکومت سے رابطہ کریں تاکہ یو ایف جی نقصانات اور گیس لیکیجز کو کم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔

اہم خبریں سے مزید