کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزارت قانون و انصاف،بیرسٹر عقیل ملک نےکہا ہے کہ پی ٹی آئی جلسے کی وہ تاریخ دے جس دن میچ نہ ہو،پی ٹی آئی کے کارکنان بھی بے وجہ اور بے فضول احتجاج سے تنگ آچکے ہیں،پارلیمانی لیڈر تحریک انصاف سینیٹ،سینیٹر بیرسٹرعلی ظفر نےکہا کہ چیف جسٹس عدالتی نظام ٹھیک کرنے کے لئے حکومت ، اپوزیشن کو ایک پیج پر لانا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی جلسے کو آئی سی سی کے ساتھ کلیش نہیں ہونا چاہئے۔ آئی سی سی سے پی ٹی آئی کا جلسہ کلیش نہیں ہونے دیں گے۔ تحریک انصاف آئی سی سی ایونٹ کا نقصان نہیں چاہتی، میزبان حامد میرنے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بڑا شور ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اندرونی بحران کا شکار ہے۔اس صورتحال میں پی ٹی آئی کی طرف سے لاہور میں ایک مرتبہ پھر جلسے کے اعلان کیا گیا ہے۔اگر پی ٹی آئی واقعی اندرونی بحران کا شکار ہے تو اس پارٹی کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی؟۔ مشیر وزارت قانون و انصاف،بیرسٹر عقیل ملک نےکہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ جج کی سینیارٹی حلف کی تاریخ سے ہوگی نہ کہ ٹرانسفر کے وقت سے۔پی ٹی آئی کے صوابی جلسے میں کتنے لوگ نکلے؟ ورک فراہم ہوم کررہے تھے۔صوابی جلسے میں پارلیمنٹ میں موجود ان کے لوگ ورچوئلی تھے فزیکلی نہیں ۔عالمی ایونٹ ہو یا وفد پی ٹی آئی ڈھونڈ کر جلسے کا موقع نکالتی ہے۔ایسا موقع تلاش کرتے ہیں جہاں پر رش ہو یہ میلہ سجالیں۔جہاں دو چار لوگ کھڑے ہوں یہ کہتے ہیں ہمارا جلسہ ہوگیا۔ تحریک انصاف سرکاری ملازمین کو جلسوں میں لے آتی تھی۔پی ٹی آئی یہ نہیں بتا رہی کہ ملک گیر احتجاج کرنا ہے تو ان کا ہدف کیا ہے۔ یہ نہیں بتا رہے کہ یہ پارلیمنٹ کے باہر آئیں ڈی چوک آئیں گے ۔پی ٹی آئی جلسے کا شوق پورا کرلے، ان کے احتجاج کا سر پیر نہیں ہوتا۔پی ٹی آئی کے کارکنان بھی بے وجہ اور بے فضول احتجاج سے تنگ آچکے ہیں۔نارووال جلسے میں کسی کو پیسے دے کر نہیں لایا گیا ۔