• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، سمندر پار پاکستانیوں کا ووٹ، نادرا اور الیکشن کمیشن سے تفصیلی جواب طلب

اسلام آباد ( رانا مسعود حسین)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران نادرا اور الیکشن کمیشن سے دو ہفتوں کے اندر اندر تفصیلی جواب طلب کرلیا ہے ،جبکہ الیکشن کمیشن نے اوورسیز پاکستانیوں کی ای ووٹنگ کے ذریعے اوپن سہولت دینے کو غیر محفوظ قرار دے دیا ہے ،جسٹس جمال خان مندو خیل نے آبزرویشن دی ہے کہ حادثات سے مرنے والوں کی تعداد دہشت گردی یا بیماریوں سے مرنے والوں کی نسبت زیادہ ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی آئینی بینچ نے جمعہ کے روز سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینےسے متعلق مقدمہ کی سماعت کی تو الیکشن کمیشن کی جانب نے موقف اختیار کیا گیا کہ پینتیس حلقوں میں ای ووٹنگ کروائی گئی ہے ، جس کی رپورٹ سینٹ کمیٹی میں جمع کروا ئی جاچکی ہے ،دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر (انفارمیشن ٹیکنالوجی ) نے بتایا کہ ایک سے تین گھنٹے تک ای ووٹنگ نظام پر سنجیدہ حملہ کیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر ای ووٹنگ سے ہیکنگ کا بڑا خطرہ ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیاکہ الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ سے اتنا خطرہ کیوں ہے؟ اتنا خطرہ ہے تو فائر وال کیا کرتی ہے؟جس پر الیکشن کمیشن کے لا افسر نے موقف اپنایاکہ ای ووٹنگ کو تو سب سینیٹرز نے نہ کرانے کا کہا ہے،حالانکہ ای ووٹنگ بنانے کیلئے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات لی گئی تھیں، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ اگر ہیکنگ ہو رہی ہے؟ تو پھرتو پورا نظام ہی خطرے میں ہے، آجکل تو سب کچھ نیٹ پر ہی چلتا ہے،جس پرالیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر (آئی ٹی) نے بتایا کہ ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دینے سے ہیکنگ خطرہ بڑھ جاتا ہے، پائلٹ پراجیکٹ پر بھارت، اسرائیل اور فلپائن سے ہیک کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے ،دوران سماعت درخواست گزار عمران ۜخان کے وکیل عزیر بھنڈاری نے موقف اپنایاکہ میرے موکل کوالیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں، سارے اوورسیز ان کے ووٹرز ہیںجس بناء پر انہیں ووٹ ڈالنے نہیں دیا جا رہا ہے۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی، آپ بھی پارلیمنٹ جائیں،جس پر عارف چوہدری ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کہ کیا پارلیمنٹ تو قانون بنا چکی ہے اب تو سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے،جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ پھر تو پارلیمنٹ کو بند کر دیتے ہیں،جس پر عارف چوہدری ایڈوکیٹ نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی کو چلانے کیلئے توسپریم کورٹ کو بند کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، جسٹس جمال خان مندو خیل نے استفسار کیا کہ اگر آئی ٹی سسٹم ناکام ہوا تو کیا سپریم کورٹ پر ذمہ داری ڈال جائے گی؟بعد ازاں عدالت نے مذکورہ حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔اسی بنچ نے پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی اوورلوڈنگ کے خلاف مقدمہ کی سماعت کی توبیرسٹر ظفر اللہ ایڈوکیٹ نے موقف اپنایاکہ اصل مسئلہ گاڑیوں کے اوور لوڈنگ کے مقام کا ہے۔

ملک بھر سے سے مزید