برطانیہ میں توانائی کے بلوں میں ماہ اپریل سے ہوشربا اضافہ ہو جائے گا، اوسط سالانہ بل اپریل سے 1,849 پاؤنڈ تک بڑھ جائے گا۔ انرجی ریگولیٹر آفجیم (Ofgem) کا متوقع 111 پاؤنڈ سے بڑا اضافہ توانائی کی قیمت کی حد میں لگا تار تیسرا اضافہ ہے۔
آفجیم کے مطابق توانائی کی مارکیٹ کی قیمتوں میں قابل ذکر اضافے کے بعد، گیس اور بجلی کے چارجز کی حد میں اپریل سے مؤثر اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔ یہ 6.4 فیصد اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ گھرانوں کو اپنی توانائی کی کھپت کے لیے تقریباً 600 پاؤنڈ سالانہ زیادہ خرچ کرنا پڑیں گے، جو تین سال پہلے روس کے یوکرین میں کیے گئے حملے سے پہلے کے تھے۔
یہ تازہ ترین ایڈجسٹمنٹ 1.2 فیصد اضافے سے زیادہ ہے جس کی کورن وال انسائٹ کے تجزیہ کاروں نے جنوری میں پیشگوئی کی تھی۔ کنسلٹنٹس نے اشارہ کیا ہے کہ یورپ بھر میں توانائی کی منڈی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں لاگت میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔
آنے والے موسم سرما میں قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ متغیر ٹیرف کا استعمال کرنے والے تقریباً 90 لاکھ گھرانوں کے توانائی کے بلوں پر فوری اثر پڑے گا جب یہ کیپ موثر ہو جائے گی، مقررہ ٹیرف پر تاخیر کے اثرات نظر آئیں گے۔
واضح رہے کہ توانائی کی اوسط رقم سے زیادہ استعمال کرنے والے گھرانوں کو اس سے بھی زیادہ بلوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ کیپ جو کہ سہ ماہی ری کیلیبریٹ کی جاتی ہے، اس شرح کو محدود کرتی ہے جو توانائی فراہم کرنے والے صارفین سے گیس اور بجلی کے فی یونٹ وصول کر سکتے ہیں، بجائے اس کے کہ مجموعی بل کو متاثر کریں۔
اپریل سے بجلی کی قیمتوں کی حد 25 پِنس فی کلوواٹ فی گھنٹہ سے بڑھ کر 27 پِنس ہو جائے گی جبکہ اسٹینڈنگ چارج 61 پِنس سے کم ہو کر 54 پِنس ہو جائے گا۔ گیس کے لیے، قیمتیں 6.34 پِنس فی کلو واٹ فی گھنٹہ سے بڑھ کر 6.99 پِنس ہو جائیں گی اور اسٹینڈنگ چارج 31.65 پِنس سے بڑھ کر 32.67 پِنس ہو جائے گا۔
مہم چلانے والے گروپوں نے اشارہ کیا ہے کہ قیمتوں میں لگا تار تیسرا اضافہ ان گھرانوں پر "ناقابل برداشت" بوجھ ڈالے گا جنہوں نے سردیوں کے مہینوں میں توانائی کے اخراجات کو سنبھالنے کےلیے جدوجہد کی ہے۔
اس صورت حال سے لیبر حکومت پر جانچ پڑتال میں شدت آنے کا امکان ہے، جس نے گزشتہ موسم گرما میں گھریلو توانائی کے بلوں کو 2030 تک سالانہ 300 پاؤنڈ تک کم کرنے کے وعدوں کے ساتھ اقتدار سنبھالا تھا، جس کا مقصد بجلی کا صاف نظام قائم کرنا ہے۔
توانائی کے وزیر مملکت ایڈ ملی بینڈ نے جیواشم ایندھن کی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ کی وجہ "بہت سے خاندانوں کے لیے تشویشناک خبر" کو قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کی حفاظت کا حصول اور مستقل طور پر بلوں کو کم کرنا حکومت کے برطانیہ کو صاف توانائی کی سپر پاور میں تبدیل کرنے کے عزم پر منحصر ہے، جس میں مقامی طور پر کنٹرول شدہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو استعمال کیا جا رہا ہے۔حکومت نے گرم گھر کی رعایت کو بڑھانے کے منصوبوں کے بارے میں مشاورت شروع کی ہے۔