• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: کیا تراویح بغیر کسی عذر کے چھوڑ سکتے ہیں؟ جب کہ دوستوں کے ساتھ کہیں مصروف ہوں یا تھک گئے ہوں۔

جواب: تراویح سنتِ موکدہ ہے، بلا عذر اسے چھوڑنے کی عادت بنانے والا یا غیر اہم سمجھ کر چھوڑنے والا گناہ گار ہے، خلفائے راشدینؓ، صحابہ کرامؓ،تابعینؒ، تبع تابعینؒ،ائمہ مجتہدین اور سلفِ صالحین سے پابندی سے تراویح پڑھنا ثابت ہے لہٰذا تراویح کا خوب اہتمام کرنا چاہیے، البتہ اگر کبھی عذر کی وجہ سے چھوٹ جائے تو اگر چہ گناہ نہ ہو گا، لیکن بڑی خیر سے محرومی ہے۔ دوستوں کے ساتھ مطلقاً مصروفیت تو تراویح چھوڑنے کے لیے عذر نہیں ہے۔