• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونان میں تارکینِ وطن کی کشتی حادثے سے متعلق آڈیو نے سوالات اٹھا دیے


یونان میں تارکینِ وطن کی کشتی حادثے سے متعلق ایک آڈیو نے سوالات اٹھا دیے۔

 برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لیک آڈیو میں یونانی حکام نے کشتی کے کپتان کو ہدایت دی کہ وہ مدد کےلیے آنے والے جہاز کو بتائے کہ تارکین وطن یونان نہیں بلکہ اٹلی جانا چاہتے ہیں۔

90 منٹ بعد ایک اور کال میں یونانی افسر نے مدد کےلیے جانے والے جہاز کے کپتان کو کہا وہ اپنی لاگ بک میں لکھے کہ مہاجرین یونان نہیں جانا چاہتے۔

بچ جانے والے افراد نے دعویٰ کیا ہے کہ یونانی کوسٹ گارڈز نے کشتی کو غلط طریقے سے کھینچ کر الٹایا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، بعد میں زندہ بچ جانے والوں کو خاموش رہنے پر مجبور کیا۔

خیال رہے کہ  14 جون 2023 کو یونانی سمندری حدود میں کشتی ڈوبنے سے 650 سے زائد تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔

اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار سے زائد ہلاکتیں

2024 کے دوران اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

مہاجرین کے حقوق کیلئے سرگرم ہسپانوی گروپ کے مطابق رواں برس سمندری راستے سے اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار سے زائد تارکین وطن ہلاک ہوئے۔

کامیناندو فرنتیراس (واکنگ بارڈرز) نامی اس گروپ کے مطابق اس تعداد کا مطلب ہے کہ رواں برس ہر روز اوسطاً 30 تارکین وطن کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہوئے۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2023 کے مقابلے میں 2024 میں مجموعی طور پر اموات میں 58 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

2024 میں مغربی افریقہ سے ہزار ہا تارکین وطن افریقی ساحل کے قریب واقع ہسپانوی جزائر کیناری پہنچے۔ ان جزائر کو یورپ کی مرکزی سرزمین تک پہنچنے کے لیے پہلا پڑاؤ سمجھا جاتا ہے۔

کامیناندو فرنتیراس کی رپورٹ کے مطابق 15 دسمبر تک ریکارڈ کی گئی 10,457 اموات میں سے زیادہ تر اسی سمندری راستے میں ہوئیں جسے اٹلانٹک روٹ کا نام دیا جاتا ہے، اور جسے دنیا کے سب سے خطرناک سمندری راستوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید