• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خودکش بمبار کا نادرا میں کوئی ریکارڈ نہ مل سکا، سانحہ اکوڑہ خٹک کی تحقیقات

نوشہرہ ( رپورٹ مشتاق پراچہ )دارالعلوم حقانہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم اور جے یو ائی س کے سر براہ مولانا حامد الحق حقانی پر خود کش حملے کی تفتیش جاری خود کش بمبار کا نادرا میں کوئی ریکارڈ نہ مل سکا کہ خود کش بمبار غیر ملکی تھا ، شناختی کارڈ اور دیگر ریکارڈ موجود نہیں ، خود کش کا سر ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری بھیجا گیا ۔ افغانستان سمیت دیگر ممالک کے حوالے سے بھی تفتیش شروع کردی گئی سی ٹی ڈی مردان کے ایس پی طارق حبیب کی صدرات میں جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم اجلاس میں اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے تمام تفصیلات کا جائزہ لیا گیا ۔انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختون خواہ ذوالفقار حمید کے مطابق خود کش بمبار کی عمر بیس سے اکیس برس ہو گی خود کش کا سر ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری بھیجا گیا ہے جس سے رپورٹ آنے میں مزید دو ہفتے لگ سکتے تاہم اسی چہرے کا ریکارڈ نادار کو بھی بھجوایا گیا نادرا میں خود کش بمبار کے حوالے سے کوئی شناخت نہ مل سکی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ خود کش بمبار غیر ملی تھا اور یا فتنہ الخوارج کی طرف سے اس خود کش بمبار کو بھیجا گیا تاہم اس وقت کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔عین ممکن ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ جیو فنسنگ اور جدید طریقہ تفتیش سے تفتیش اگے بڑھ سکے سی سی ٹی وی کیمریں کی فوٹیج کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر نوشہرہ پولیس لائن سے بھی میچ کیاجارہا ہے یہ پتہ چلایا جارہا ہے کہ خود کش بمبار کہاںسے آیا تھا سی ٹی ڈی پولیس نے مختلف مہاجر کیمپوں افغان باڈر سمیت مختلف ملنی والی سرحدوں سے بھی معلومات حاصل کرنا شروع کردی ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید