سُپر بیکٹیریا کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابی کے بعد سائنسدانوں نے انسان کے اپنے ہی مدافعتی نظام کا ایک نیا حصہ دریافت کیا ہے جو ممکنہ طور پر قدرتی اینٹی بائیوٹکس کا خزانہ ثابت ہو سکتا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق انسانی خلیوں کے اندر ایک ایسا نظام ہے جو بیکٹیریا کو مارنے والے کیمیائی مادے خارج کرنے کی خفیہ صلاحیت رکھتا ہے۔
یعنی ہمارے جسم کا ایک ایک خلیہ سُپر انفیکشنز سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ دریافت ان اینٹی بائیوٹکس کی تلاش کے لیے بھی ایک نیا دروازہ کھولتی ہے جو اُن طاقتور جراثیم کے خلاف مؤثر ہو سکتے ہیں جو موجودہ ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر چکے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی سنسنی خیز دریافت ہے، کیونکہ ہمیں پہلے معلوم ہی نہیں تھا کہ ایسا ہو رہا ہے، یہ عمل پورے جسم میں، تمام خلیوں میں ہو رہا ہے اور قدرتی اینٹی بائیوٹکس کی ایک نئی کلاس کو جنم دے رہا ہے۔ چونکہ یہ مادے انسانی جسم میں ہی موجود ہیں، اس لیے اُن سے بنائی گئی اینٹی بائیوٹکس کے ضمنی اثرات بھی بہت کم ہوں گے۔