• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومتی فنڈنگ روکنے کے اعلان کے بعد اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے ادارے ماما ٹیل کی بندش کا خطرہ

لندن: اسلاموفوبیا سے نمٹنے کےلیے پُرعزم خیراتی ادارے "ٹیل ماما" کو حکومت کی طرف سے فنڈنگ روکنے ​​کے اعلان کے بعد بندش کے خطرے کا سامنا ہے۔ 

یہ فیصلہ تنظیم کی جانب سے برطانیہ میں مسلم مخالف نفرت انگیز واقعات کی ریکارڈ تعداد کا انکشاف کرنے کے بعد سامنے آیا۔

2012 میں قائم کیے گئے ادارے ٹیل ماما کا اپنی رپورٹنگ سروس چلانے کے لیے خصوصی طور پر ہاؤسنگ، کمیونٹیز اور لوکل گورنمنٹ کی وزارت کی فنڈنگ پر انحصار ہوتا ہے۔ گزشتہ سال اس سروس کو تقریباً 11 ہزار رپورٹس موصول ہوئیں اور اسلاموفوبیا کے متاثرین کو مدد فراہم کی۔

تاہم اب ایک انگریزی اخبار کے مطابق تنظیم کو اس ماہ کے اختتام کے بعد کوئی گرانٹ فراہم نہیں کی جائے گی اور متبادل انتظامات کے بارے میں کوئی تفصیلات پیش نہیں کی گئیں۔

پولیس ذرائع نے اس فنڈنگ ​​میں کٹوتی کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2015 میں قائم کردہ ڈیٹا شیئرنگ معاہدے کے تحت ٹیل ماما کی فراہم کردہ معلومات بڑھتے ہوئے تناؤ کی نگرانی اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کےلیے "انمول" ثابت ہوتی رہی ہیں۔ 

سروس کے لیے فنڈ رواں مالی سال کے اختتام پر بند ہوجائے گی، یہ فیصلہ ٹیل ماما کو پچھلے سال 10 ہزار 700 واقعات موصول ہونے کی اطلاع دینے کے چند ہفتوں بعد آیا ہے، جن میں سے 9 ہزار 600 کی تصدیق ہوئی ہے جس سے سڑکوں پر ہونے والے واقعات میں اضافہ اور ساؤتھ پورٹ حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے فسادات کے بعد آن لائن سرگرمیوں میں قابل ذکر اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

پولیس کے الگ الگ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مارچ 2024 میں ختم ہونے والے سال کےلیے انگلینڈ اور ویلز میں مذہبی منافرت پر مبنی جرائم میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا، خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اضافہ اسرائیل-غزہ تنازعہ سے بھی متاثر ہوکر ہوا ہے۔ 

حالیہ واقعات میں دائیں بازو کی متعصب تنظیموں کے لوگوں نے خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا۔ 

ٹیل ماما کے بانی فیاض مغل نے ایک ایسے وقت میں اس کے وسائل کی کٹوتی پر تشویش کا اظہار کیا جب "یورپ بھر میں انتہائی دائیں بازو اور پاپولسٹ نظریات نمایاں طور پر پھیل رہے ہیں۔"

انہوں نے مشاہدہ کیا کہ ممکنہ طور پر موجودہ ماحول میں مزید افراد کو نشانہ بنایا جائے گا، اور سوال اٹھایا جائے گا کہ یہ متاثرین کہاں مدد طلب کریں گے؟ یہ ناانصافی ہے۔"

انہوں اس بات پر زور دیا کہ ٹیل ماما کی رپورٹنگ سروس ان کمزور متاثرین کےلیے رابطے کے ایک اہم مقام کے طور پر کام کرتی ہے جو پولیس سے رابطہ کرنے میں تکلیف محسوس کرتے ہیں۔ مزید برآں تنظیم سلامتی اور سماجی ہم آہنگی کےلیے ابھرتے ہوئے خطرات پر تحقیق میں مصروف ہے۔

فیاض مغل نے مزید نشاندہی کی کہ "میں کسی دوسری تنظیم کے بارے میں نہیں جانتا جو اس تناظر میں ضروری مدد فراہم کرنے کے قابل ہو۔"

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اگر یہاں اس طرح کی نئی ایجنسی قائم کی جاتی ہے تو بھی اسے ٹیل ماما کے مقام تک پہنچنے میں 10 سے 15 سال لگیں گے۔ 

فیاض مغل نے مسلم مخالف نفرت پر ایک نئے ورکنگ گروپ کے اعلان کے بعد حکومت پر تنقید کی کہ "یہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔"

برطانیہ و یورپ سے مزید