کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) شہر میں گرمی کی شدید لہر کے باعث فالج کے مریضوں کی حالت غیر ہوسکتی ہے اس لئے انہیں ایسے کمرے میں رکھا جائے جہاں روشنی، ہوا اور بجلی کا مناسب انتظام ہو، ان کے شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول کیا جائے،انہیں زیادہ چکناہٹ والی تلی ہوئی چیزیں نہ کھلائی جائیں اور کم از کم 4سے 5لیٹر پانی روزانہ پلایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار معروف نیورولوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر واسع شاکر اور ڈاکٹر عبد المالک نے جنگ سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فالج کے ایسے مریض جو دوسروں پر انحصار کرتے ہیں ان کےلئے خصوصی بسترکا انتظام کیا جائے ،ایسے بستر جواسپتالوں میں استعمال کیے جاتے ہیں ،ان کی کروٹ تبدیل کرکے لٹایا جائے کیونکہ گرمی کے اندر مسلسل ایک کروٹ پر لیٹے رہنے سے جلد ی میں دھبوں کے ساتھ دیگر جلدی امراض اورانفیکشن ہو جاتا ہے، اس سے بچنا بہت ضروری ہے، اس کے علاوہ انہیں ایئر کنڈیشن کمروں میں رکھا جائے لیکن اگر اے سی سہولت میسر نہیں ہے توکم ازکم کمرے میں ہوا، بجلی اور روشنی کا مناسب انتظام ہو کمرے کے درجہ حرارت کے کو مینٹین رکھا جائے ۔