• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوئی فیلڈ آپریشن دوبارہ خطرے میں، ملازمین نے انتظامی عملے کو یرغمال بنالیا

اسلام آباد) خالد مصطفیٰ (پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے سوئی فیلڈ میں آپریشن ایک بار پھر خطرے میں پڑ گیا ہے کیونکہ وہاں کے ملازمین کی یونین نے مقامی انتظامیہ کو کام کرنے سے روک دیا ہے اور سرکاری ای اینڈ پی کمپنی پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ ان کے پسندیدہ افراد کو بیٹے کے کوٹے (سن کوٹہ) کے تحت بھرتی کرے، حالانکہ سپریم کورٹ نے ستمبر 2024 میں اس اسکیم کو ختم کر دیا ہے۔ تاہم یونین کے سیکرٹری جنرل، اعجاز احمد، سے رابطہ کیا تو انہوں نے تسلیم کیا کہ "یونین نے کچھ مسائل اٹھائے ہیں، لیکن ہیڈ آفس کی ٹیم جلد ہی سائٹ پر آ کر ان مسائل کو سنے گی۔"جب ان سے پوچھا گیا کہ یونین پی پی ایل انتظامیہ پر سن کوٹہ کے تحت ملازمین کو بھرتی کرنے کے لیے کیوں دباؤ ڈال رہی ہے، تو انہوں نے اس سوال کو نظر انداز کر دیا ،سوئی فیلڈ کے ایک سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ، سی بی اے یونین اور مقامی (نان مینجمنٹ پروفیشن ٹیکنیشن) ملازمین نے پی پی ایل کی مقامی انتظامیہ کے عملے کو دفاتر میں یرغمال بنا رکھا ہے اور انہیں کام کرنے سے روک دیا ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے فیلڈ کے عملے کو چارٹرڈ فلائٹ میں سوار ہونے سے بھی روک دیا ہے۔ سی بی اے یونین کے عہدیدار اور مقامی نان مینجمنٹ اسٹاف کمپنی پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے افراد کو بیٹے کے کوٹے کے تحت بھرتی کرے۔"نومبر 2024 میں بھی سوئی فیلڈ سے قومی گرڈ کو گیس کی ترسیل تین ہفتوں تک خطرے میں رہی کیونکہ سی بی اے یونین نے ایک ملازم کی برطرفی کے خلاف احتجاج کیا، جو بعد میں ایک ٹرک کے اسکریپ چوری میں ملوث پایا گیا۔ جب دی نیوز نے رابطہ کیا تو پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ "ہاں، سوئی فیلڈ بلوچستان میں حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو چکے ہیں کیونکہ سی بی اے یونین ہڑتال پر ہے۔ یہ ایک قومی کلیدی مقام ہے اور اگر گیس کی سپلائی قومی گرڈ کو معطل ہوتی ہے تو ملک کو شدید نقصان ہوگا کیونکہ صنعتی سرگرمیاں جمود کا شکار ہو جائیں گی۔"ترجمان نے مزید وضاحت کی کہ "ماضی میں کمپنی ہر سال سن کوٹہ کے تحت ملازمین بھرتی کرتی رہی ہے، لیکن سپریم کورٹ کے ستمبر 2024کے فیصلے کے بعد صورتحال بدل گئی ہے۔ تاہم، سن کوٹہ پر معاملہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں زیر غور آئے گا۔"ترجمان نے مزید کہا کہ پی پی ایل انتظامیہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی متحمل نہیں ہو سکتی، کیونکہ اگر وہ سن کوٹہ کے تحت بھرتیاں جاری رکھے گی تو اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔سپریم کورٹ نے ستمبر 2024کے اپنے فیصلے میں، جو وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں اور سرکاری اداروں کو بھیجا گیا تھا۔

اہم خبریں سے مزید